
وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کا کہنا ہے کہ میری رائے میں جن تعلیمی اداروں میں کورونا وائرس کے کیس کم ہیں انہیں کھلا رکھا جائے، جبکہ ترجمان حکومت پنجاب مسرت جمشید چیمہ کا کہنا ہے کہ امتحانات میں تاخیر تو ہوسکتی ہے، لیکن امتحانات ضرور ہوں گے۔
جیو نیوز کے پروگرام جیو پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے کہا کہ سندھ میں کل تک کورونا وائرس کی شرح 3 فیصد سے کم ہے، جبکہ تعلیمی اداروں میں یہ شرح 2اعشاریہ 8 فیصد ہے۔
سعید غنی کا کہنا ہے کہ آج این او سی کی میٹنگ ہوگی، اس میں ڈیٹا شیئر کریں گے، میری رائے ہوگی کہ جن تعلیمی اداروں میں کورونا کیسز کم ہیں انہیں کھلا رکھا جائے۔
انہوں نے کہا کہ حالات کے مدنظر سندھ میں کئی مرتبہ تعلیمی پلان کو تبدیل کیا ہے۔
ترجمان پنجاب حکومت مسرت جمشید چیمہ
جیو پاکستان میں بات کرتے ہوئے ترجمان پنجاب حکومت مسرت جمشید چیمہ نے بتایا کہ پنجاب میں کورونا وائرس کی مثبت شرح 9 اعشاریہ 5 فیصد ہے، صوبائی حکومت این سی او سی کی کورونا ہدایات پر عمل کر رہی ہے۔
ترجمان پنجاب حکومت نے کہا کہ کورونا کی تیسری لہر بہت خطرناک ہے، کورونا کی شرح بھی بہت زیادہ ہے،شادی ہال، دفاتر سیل کئے ہیں، ان ڈور سرگرمیاں بند کر دی ہیں۔
مسرت جمشید چیمہ کا مزید کہنا تھا کہ بچوں کی تعلیم اہم ہے، لیکن ان کی زندگی ہمارے لئے بہت زیادہ اہم ہے، جہاں جہاں کورونا شرح کم ہوگی وہاں اسکول کھولیں گے، اس سال بغیر امتحان کے بچوں کو پاس نہیں کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ ملک میں تعلیمی ادارے کھلے رکھیں یا پھر بند کردیے جائیں سے متعلق فیصلہ آج نیشنل کمانڈ آپریشن سینٹر(این سی او سی) کے اجلاس میں کیا جائے گا۔
اجلاس میں وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود اور تمام صوبوں کے وزرائے تعلیم و صحت شرکت کریں گے۔
Comments are closed.