بدھ 9؍رجب المرجب 1444ھ یکم؍فروری 2023ء

تفتیشی ٹیمیں دھماکہ کرنے والے کے بارے میں کچھ بھی معلوم نہ کرسکیں

تفتیشی ٹیمیں پشاور پولیس لائنز میں دھماکہ کرنے والے خودکش حملہ آور کے بارے میں ابھی تک کچھ بھی معلوم نہ کرسکیں، حملہ آور کہاں سے اور کیسے ریڈ زون میں قائم پولیس لائنز میں داخل ہوا؟ اس حوالے سے بھی تحقیقات میں تاحال کوئی پیشرفت نہیں ہوسکی۔

 دوسری جانب پولیس حکام نے دعویٰ کیا کہ کیس میں کچھ سراغ ملے ہیں جن کو افشا کرنے سے تحقیقات متاثر ہوسکتی ہے۔

پشاور پولیس لائنز کی مسجد میں خودکش دھماکے کے شہداء کی تعداد 101 ہو گئی ہے جبکہ 36 زخمی تا حال لیڈی ریڈنگ اسپتال میں زیر علاج ہیں۔

سی سی پی او محمد اعجاز کا کہنا ہے کہ جاری تحقیقات میں پیشرفت ہوئی ہے لیکن قبل از وقت تفصیلات نہیں بتائی جا سکتیں۔

دھماکے کے بعد پولیس لائنز کی سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ تلاشی کے بعد پولیس لائنز میں داخل ہونے کی اجازت دی جا رہی ہے۔

ایس ایس پی آپریشن کے مطابق افسوسناک واقعہ میں غفلت برتنے والوں کو قرار واقعی سزا دی جائے گی۔ شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں اور نصب کیمروں کی مدد سے مختلف زاویوں سے تفتیش بھی جاری ہے۔

دھماکے کے تیسرے روز پولیس لائنز کی مسجد میں صفائی مکمل کرکے نماز ظہر باجماعت ادا کرنے کا اہتمام کیا گیا جہاں چیف کیپٹل پولیس آفیسر، ایس ایس پی کوآرڈینیشن سمیت پولیس کے دیگر افسروں اور جوانوں نے باجماعت نماز ادا کی۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.