پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما فواد چوہدری کی درخواست ضمانت بعد از گرفتاری منظور ہونے کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا گیا۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد کے ایڈیشنل سیشن جج فیضان حیدر گیلانی نے 5 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کیا۔
پراسیکیوشن کے مطابق فواد چوہدری کے خلاف ٹی وی پر نشر بیان پر مقدمہ درج ہوا۔
پراسیکیوشن کے مطابق فواد چوہدری پر سرکاری ملازمین کے خلاف نفرت پھیلانے کا الزام لگایا گیا، پی ٹی آئی رہنما پر بغاوت اور انہیں دھمکانے کا الزام لگایا گیا۔
تفصیلی فیصلے میں فواد چوہدری کی درخواست ضمانت مسترد کرنے کی استدعا کی گئی۔
ملزم کے وکیل کے مطابق فواد چوہدری نے بیان لاہور میں دیا، مقدمہ اسلام آباد میں ہوا، فواد چوہدری کے بیان کے پیشِ نظر کسی سرکاری افسر کے خلاف کوئی واقعہ پیش نہیں آیا۔
ریکارڈ کے مطابق فواد چوہدری کے بیان سے معاشرے میں کسی کی دل آزاری نہیں ہوئی، ریکارڈ کے مطابق فواد چوہدری سے معاشرے میں نفرت پھیلنے کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا۔
فیصلے کے مطابق فواد چوہدری کی درخواست ضمانت مشروط منظور کی جاتی ہے کہ آئندہ ایسا بیان نہیں دیا جائے۔
Comments are closed.