کراچی میں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے لیاری گینگ وار کے سربراہ عزیر بلوچ ایک اور کیس میں بری کردیا۔
عزیر بلوچ کو اقدام قتل اور دھماکا خیز مواد کے کیس میں بری کیا گیا۔
استغاثہ عزیر بلوچ پر ایک اور مقدمہ میں الزامات ثابت کرنے میں ناکام رہا۔ انسداد دہشت گردی عدالت نے عذیر بلوچ کو عدم ثبوت پر بری کیا۔
پولیس کے مطابق بارودی مواد سے حملہ اور اقدام قتل کا مقدمہ کھارادر تھانے میں درج تھا۔
پولیس نے مزید بتایا کہ 2012 میں دھماکے کے نتیجے میں 3 افراد زخمی ہوئے تھے۔
پراسیکیوشن کے مطابق مقدمے میں دو شریک ملزمان بابا لاڈلا اور ظفر بلوچ ہلاک ہوچکے۔
عزیز بلوچ کے وکیل ایڈووکیٹ عابد زمان کے مطابق ملزم کے خلاف شواہد موجود نہیں۔ عزیر بلوچ اب تک 60 میں سے 26 مقدمات میں بری ہوچکا ہے۔
Comments are closed.