اسلام آباد کی ضلع کچہری کی سیکیورٹی صورت حال خطرناک قرار دے دی گئی، سیشن جج نے رجسٹرار ہائی کورٹ کو رپورٹ بھیج دی۔
سیشن جج نے رجسٹرار ہائی کورٹ کو بھیجی گئی رپورٹ میں انکشاف کیا کہ کچہری کے واک تھرو گیٹس، سی سی ٹی وی کیمرے اور ایل ای ڈیز خراب ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ڈپٹی کمشنر آفس اسپیشل برانچ اہلکاروں کی تعیناتی کے لیے تیار نہیں، عدالتوں، سائلین، وکلا کو فول پروف سیکیورٹی کی فراہمی اسلام آباد انتظامیہ اور چیف کمشنر کی ذمے داری ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چیف کمشنر انتظامات کرنے میں ناکام رہے ہیں، اسلام آباد انتظامیہ کے انتظامات نہ کرنے سے کچہری احاطہ میں سیکیورٹی صورتحال خطرناک ہے، چیف کمشنر، ڈپٹی کمشنر، آئی جی کو کچہری کے فول پروف سیکیورٹی انتظامات کی ہدایت کی جائے۔
سیشن جج نے رپورٹ میں کہا ہے کہ 2014ء کے دہشت گرد حملے کے بعد ضلع کچہری میں رینجرز تعینات کی گئی تھی، سیشن ججز کو بغیر بتائے رینجرز واپس لے لی گئی، کچہری کے انٹری پوائنٹس پر نصب واک تھرو گیٹ خراب ہیں۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ کچہری حدود میں نصب تقریباً تمام سی سی سی ٹی وی کیمرے ٹھیک سے کام نہیں کر رہے، سی سی ٹی وی روم میں پڑے ایل ای ڈیز اور یو پی ایس طویل عرصے سے خراب ہیں۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ بار بار درخواست کے باوجود ڈپٹی کمشنر آفس سیکیورٹی انتظامات اور کیمرے نصب کرنے میں ناکام رہا، اسپیشل برانچ اہلکار کچہری کے انٹری پوائنٹس پر تعینات تھے جنہیں واپس لے لیا گیا، اہلکاروں کی تعیناتی سے متعلق تحریری طور پر کہا لیکن ان کا جواب نفی میں تھا۔
Comments are closed.