ہفتہ 5؍رجب المرجب 1444ھ 28؍جنوری 2023ء

فواد چوہدری نے مجھ سے بیٹیوں کے بارے میں پوچھا اور رو پڑے، حبا چوہدری

پاکستان تحریک انصاف کے گرفتار رہنما فواد چوہدری کی اہلیہ کا کہنا ہے کہ فواد چوہدری کو فیملی سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جارہی۔

فواد چوہدری کی اہلیہ نے اسلام آباد میں عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فواد چودھری کو بکتر بند گاڑی میں ہتھکڑیاں لگا کر اور منہ پر کپڑا ڈال کر عدالت میں پیشی کے لئے لایا گیا۔

ان کا کہنا ہے کہ فواد چودھری کے بچوں کو ان سے ملنے کی اجازت نہیں دی جارہی، بخشی خانے میں بھی ان سے ملاقات کی اجازت نہیں مل رہی۔

انہوں نے بتایا کہ جج نے کہا کہ فواد چوہدری کو بخشی خانے میں لے جایا جائے، اہلخانہ سے ملاقات کرائی جائے لیکن فواد چوہدری کو بخشی خانے نہیں لایا گیا نہ ہی فیملی سے ملاقات کرنے دی گئی یہ توہین عدالت ہے۔ ان سے اڈیالہ میں بھی ملاقات کرنے نہیں دی جاری۔

اہلیہ فواد چوہدری نے بتایا کہ فواد چوہدری نے مجھ سے بیٹیوں کے بارے میں پوچھا اور رو پڑے، ان کی دوبچیاں 5 روز سے والد سے ملاقات کے لیے انتظار کر رہی ہیں، کتنا ظلم ہے۔

انہوں نے درخواست کرتے ہوئے کہا کہ تھوڑا سا رحم کریں، فواد کی فیملی ہے، میرے بھی جذبات ہیں، مجھے دھکے دیئے گئے، میں جان بچا کر آئی ہوں مجھے پتا ہے، میں پنجاب اور اسلام آباد پولیس کے رویوں کی مذمت کرتی ہوں۔

انہوں نے نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی سے درخواست کی ہے کہ میری بیٹیوں کو ان کے والد سے ملنے کی اجازت دی جائے۔ بیٹیاں ان سے ملاقات نہیں کر پا رہیں ، فواد چوہدری آج عدالت میں کھڑے ہوکر رو رہے تھے۔

انہوں نے سوال اُٹھاتے ہوئے کہا کہ کس قانون میں لکھا ہے کہ اہلخانہ سے ملاقات کی اجازت نہیں ۔ جیل میں فون کرکے فواد چوہدری سے ملاقات کا طریقہ کار پوچھا تو کہا گیا کہ حکومت سے پوچھ کر بتائیں گے۔

ہمارے حوصلے بلند ہیں، بچیوں اور مجھے فواد چوہدری سے نہیں ملنے دیا جا رہا، میں مذمت کرتی ہوں، اعلیٰ عدالتوں سے درخواست ہے کہ نوٹس لیا جائے اور ضرورت پڑی تو ملاقات کے لیے درخواست بھی دائر کروں گی۔

واضح رہے کہ تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کی الیکشن کمیشن کے خلاف نفرت پھیلانے کے کیس میں ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست پر سماعت جاری ہے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.