ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کی جانب سے الیکشن کمیشن کےخلاف نفرت پھیلانے کے کیس میں انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔
جوڈیشل مجسٹریٹ وقاص احمد راجہ نے 2 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا۔
تحریری فیصلے کے مطابق پولیس نے فواد چوہدری کے 7 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی، پولیس کے مطابق فواد چوہدری کا وائس میچ ٹیسٹ اور فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ کروانا ہے۔
فیصلے میں کہا گیا کہ پولیس کے مطابق فواد چوہدری کا فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ لاہور سے کروانا ہے، پولیس کے مطابق وقت کی کمی کے باعث فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ نہیں کروایا جا سکا، پولیس کے مطابق فواد چوہدری کو فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ کیلئے لاہور لے کر جانا ضروری ہے۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ پولیس کے مطابق تفتیش کیلئے فواد چوہدری کا موبائل اور دیگر ڈیوائسز برآمد کرنا لازمی ہے، فواد چوہدری کے مطابق ان کی موبائل سم بند کرنے کی استدعا کی گئی جو پولیس کے پاس ہے، فواد چوہدری کے مطابق ان کا موبائل فون اسلام آباد پولیس کے پاس ہے۔
فیصلے میں کہا گیا کہ پولیس کی مزید جمسانی ریمانڈ کی استدعا میرٹ پر نہیں بنتی، فواد چوہدری کو 10 فروری کو عدالت میں دوبارہ پیش کیا جائے۔
Comments are closed.