پاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق چیئرمین خالد محمود نے کہا ہے کہ اتنے برے حالات بھی نہیں تھے جیسے رمیز راجہ نے کہے، ہر بار نئی حکومت آنے کے بعد نیا کرکٹ بورڈ کا سربراہ آنے کے خلاف ہوں۔
جیو نیوز کے پروگرام ’جیو پاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کام کرنے والے کو وقت ملنا چاہیے۔
خالد محمود نے کہا کہ کمیشن بنا کرتحقیقات کرائی گئیں، کئی کھلاڑیوں پر الزامات لگے لیکن کسی کےخلاف ثبوت نہیں آئے۔
پی سی بی کے سابق چیئرمین نے کہا کہ کچھ کھلاڑیوں پر الزامات لگے، ملک قیوم نے معاملےکی تحقیقات کیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ وسیم اکرم اور کچھ لوگوں کو اہم عہدے نہ دینے کی سفارش کی تھی۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز لاہور میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سابق چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ نے کہا تھا کہ پاکستان کرکٹ فکسنگ کے اندھیرے سے گزری، شاید میں واحد تھا جس کا اس طرف دھیان نہیں گیا تھا، اس کی وجہ یہ تھی کہ مجھے تعلیم نے اچھے برے کی پہچان دی۔
رمیز راجہ کا کہنا تھا کہ جب تسلسل کو توڑتے ہیں تو کرکٹ کی ایکسیلینس نہیں ہوتی، جب تک طریقہ کار مضبوط نہیں ہوں گے کامیابی نہیں مل سکتی۔
Comments are closed.