امیرِ جماعتِ اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا ہے کہ گورنر ہاؤس میں سارے دھڑے مل کر انتخابات کی تیاری نہیں بلکہ سازش کر رہے ہیں۔
جماعتِ اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمٰن نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سندھ کے دیگر اضلاع میں الیکشن ہو چکے تھے، مگر کراچی اور حیدر آباد میں الیکشن نہیں ہونے دیے گئے۔
ان کا کہنا ہے کہ یہ سب زرداری ڈاکٹرائن تھی جو ایم کیو ایم کے کہنے پر کی گئی، ہم نے الیکشن کے لیے فوج کی تعیناتی کی درخواست کی تھی۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ یہ الیکشن کمیشن کی ذمے داری ہے کہ فوج کی تعیناتی کو یقینی بنایا جائے، یہ نہ ہو کہ صرف حساس پولنگ اسٹیشنز پر فوج کی تعیناتی کی جائے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ تمام پولنگ اسٹیشنز پر فوج اور رینجرز کی تعیناتی کی جائے، وزارتِ داخلہ کو خط لکھ رہے ہیں کہ امن و امان بہتر رکھنے کے لیے اپنی ذمے داری ادا کرے۔
امیرِ جماعتِ اسلامی کراچی نے کہا کہ فوج و رینجرز ڈیوٹی پر ہوں اور پولنگ کے معاملات سے دور رہیں تو کوئی دھاندلی کا الزام نہیں لگا سکتا، اگر رینجرز کو اختیارات دینے سے امن و امان بہتر ہوتا ہے تو رینجرز کو اختیارات دیے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ شہر میں ٹریفک کا برا حال ہے، کوئی متبادل راستہ دیے بغیر شہر کی سڑکوں کو کھودا جا رہا ہے، شہر کی تعمیر کے پروجیکٹس میں تمام قواعد و ضوابط پورے نہیں کیے جاتے۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ ریڈ لائن کی فزیبلیٹی بھی درست نہیں، یہ منصوبہ شہریوں کو سہولت کے بجائے پریشانی دے گا۔
انہوں نے سوال کیا کہ کے 3 منصوبہ کس نے بنایا تھا جس کے بعد کے 4 نہیں بن سکا، 15 سال میں شہر کے لیے ایک گیلن پانی کا اضافہ نہیں کر سکے۔
امیرِ جماعتِ اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن کا یہ بھی کہنا ہے کہ انہوں نے کے 4 کا منصوبہ پیسے خرچ کر کے مسترد کر دیا تھا اور اسے ری ڈیزائن کیا۔
Comments are closed.