پنجاب اسمبلی کا اجلاس پونے تین گھنٹے کی تاخیر کے بعد شروع ہوا، اجلاس میں اپوزیشن اور حکومتی ارکان نے نعرے لگاتے ہوئے شور شرابہ بھی کیا۔
اجلاس کی صدارت اسپیکر پنجاب اسمبلی محمد سبطین خان نے کی، اپوزیشن کے شور شرابے میں حکومتی ارکان نے کئی بل منظور کروالیے۔
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللّٰہ بھی مہمانوں کی گیلری میں موجود تھے، حکومتی ارکان نے رانا ثناء اللّٰہ اور ن لیگی قیادت کے خلاف بھی نعرے لگائے۔
وزیر اعلیٰ پنجاب کی جانب سے اعتماد کا ووٹ نہ لیے جانے پر اپوزیشن نے شور شرابہ کیا، بلز کی منظوری کے دوران اپوزیشن نے ایوان میں اعتماد کا ووٹ لو کے نعرے لگائے۔
ایوان میں اپوزیشن اراکین نے اسپیکر ڈائس کا گھیراؤ کر لیا، اپوزیشن ارکان نے ایجنڈے کے کاغذات حکومتی ارکان کی طرف پھینکے۔
ایم پی اے رانا شہباز نے اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ عطا تارڑ استحقاق کمیٹی کے مجرم ہیں ان کو گرفتار کیا جائے۔
رانا شہباز نے کہا کہ یہ کمیٹی کے سامنے پیش نہیں ہو رہے یہاں موجود ہیں۔
ایجنڈا مکمل ہونے پر پنجاب اسمبلی کا اجلاس 10 جنوری دوپہر 2 بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔
Comments are closed.