سندھ ہائی کورٹ نے رفاہی پلاٹ پر غیرقانونی تعمیرات سے متعلق کیس پر ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپ لوگ صرف پیٹ بھرنے کے لیے نوکری کرتے ہیں۔
کراچی کے علاقے اورنگی ٹاون میں رفاہی پلاٹ پر غیرقانونی تعمیرات کے خلاف درخواست پر سندھ ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی۔
عمارت نہ گرانے پر عدالت نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی پر برہم اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایس بی سی اے کی ملی بھگت کے بغیر غیرقانونی تعمیرات نہیں ہوسکتیں۔
جسٹس ندیم اختر نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ شہر میں سارا بگاڑ آپ لوگوں کی وجہ سے ہے۔
درخواست گزار نے کہا کہ ایس ٹی 2 سیکٹر 3 پر کئی منزلہ غیرقانونی عمارت تعمیر کر دی گئی ہے۔
عدالت نے ایس بی سی اے کے حکام سے سوال کیا کہ آپ کو اگست میں کارروائی کا حکم دیا تھا ابھی تک کارروائی کیوں نہیں ہوئی؟
اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایس بی سی اے نے کہا کہ مکینوں کو لیٹر لکھ دیا تھا جلد کارروائی کریں گے۔
جسٹس ندیم اختر نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپ لوگوں کو صرف لیٹر لکھنے کی تنخواہ ملتی ہے؟ دو کیسز میں ڈی جی کو شوکاز نوٹس دے چکے ہیں، ہمیں سخت حکم جاری کرنے پر مجبور نہ کریں۔
سندھ ہائی کورٹ نے ایس بی سی اے کو آئندہ سماعت پر رپورٹ پیش کرنےکا حکم دےدیا۔
Comments are closed.