ہزاروں برازیلی شہریوں نے ملک کے مختلف شہروں میں فوجی بیرکوں کے باہر مظاہرے کیے، جس کے دوران نامزد صدر لولا ڈی سلوا کو برسراقتدار آنے سے روکنے کے لیے مداخلت کا مطالبہ کیا۔
یہ احتجاجی مظاہرے برازیل کے دارالحکومت برازیلیا سمیت ریو ڈی جنیریو اور دیگر شہروں میں ہوئے۔
اے ایف پی کے مطابق مظاہرین کا کہنا تھا کہ ہمیں بہتر برازیل چاہیے، ہم لولا ڈی سلوا کو صدر بنتے نہیں دیکھنا چاہتے، ہم برازیل کو کمیونسٹ ملک نہیں بنانا چاہتے۔
احتجاج کے دوران مظاہرین نے قومی پرچم لہرائے اور ترانہ پڑھتے رہے۔
ایک پولیس افسر نے کہا کہ اطلاعات ہیں انتخابات میں دھاندلی ہوئی ہے، یہ ہمیں قبول نہیں۔
پولیس افسر نے دعویٰ کیا کہ قومی انتخابی ٹریبونل دھاندلی کا ذمہ دار ہے۔
دارالحکومت برازیلیا میں ہزاروں شہری آرمی ہیڈکوارٹر کے باہر جمع ہوئے، کچھ نے بینر اٹھا رکھے تھے کہ ’بیلٹ باکس کا آڈٹ کریں‘۔
احتجاج کے دوران دارالحکومت میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے اور پولیس نے صدارتی محل، پارلیمنٹ اور سپریم کورٹ جانے والے راستوں کو بند کر دیا۔
خیال رہے کہ 30 اکتوبر کو ہونے والے انتخابات میں سابق صدر لولا ڈی سلوا نے دوبارہ کامیابی حاصل کی ہے اور وہ اگلے سال ملک کے صدر کا عہدہ سنبھال لیں گے۔
Comments are closed.