ہفتہ16؍ربیع الثانی 1444ھ12؍نومبر 2022ء

ارشد شریف کی پوسٹ مارٹم رپورٹ ان کی والدہ کو دے دی گئی

کینیا میں پولیس کی گولیوں کا نشانہ بننے والے سینئر صحافی ارشد شریف کی پوسٹ مارٹم رپورٹ اسلام آباد میں ان کی والدہ کے حوالے کردی گئی۔

وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے ارشد شریف کی پوسٹ مارٹم رپورٹ ان کی والدہ کے حوالے کی۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان میں پوسٹ مارٹم کے وقت صحافی ارشد شریف کے جسم پر تشدد کے نشانات تھے، ارشد شریف کی پوسٹ مارٹم رپورٹ کینیا کے حکام سے بھی شیئر کی گئی ہے۔

وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ وزیراعظم کینیا کے صدر کو درخواست کریں کہ انویسٹی گیشن کرواکے دیں، معلوم کروارہے ہیں ارشد شریف کو دبئی سے کینیا ہی کیوں بھجوایا گیا۔

ارشد شریف کی پوسٹ مارٹم رپورٹ کینیا کی انڈیپینڈنٹ پولیس اوورسائٹ اتھارٹی سے بھی شیئر کی گئی، پوسٹ مارٹم رپورٹ آئی جی پولیس کینیا اور ڈائریکٹر پبلک پراسیکیوشن کے ساتھ بھی شیئر کی گئی ہے۔

پوسٹ مارٹم رپورٹ کی کاپی پاکستان کے سرکاری سفارتی چینلز کے ذریعے کینیا میں موصول ہوئی، کینیا کے سرکاری ذرائع نے جیو نیوز کو پوسٹ مارٹم رپورٹ ملنے کی تصدیق کردی۔

ایف آئی اے ذرائع کا کہنا ہے کہ حقیقت جاننا ارشد شریف کی والدہ کا حق ہے، صحافی کے اہل خانہ کو پوسٹ مارٹم تک رسائی کا ہر قانونی حق حاصل ہے۔

ڈاکٹر خالد مسعود نے کہا کہ ہمیں کینیا کی طرف سے ارشد شریف کا کیا جانے والا پوسٹ مارٹم ملا نہیں ہے، اگر وہ مل جاتا تو پھر بات کلیئر ہوجاتی، پوسٹ مارٹم کی ابتدائی رپورٹ ہم نے پولیس کو دی ہے۔

ایف آئی اے کے سینئر ڈائریکٹر اطہر وحید نے ارشد شریف کی والدہ سے ملاقات کی اور کیس میں اب تک کی پیش رفت سے اہل خانہ کو آگاہ کیا۔

کینیا کے حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان نے پوسٹ مارٹم رپورٹ کینیا حکام کو سونپ دی ہے، اب مقامی حکام کو ارشد شریف پر تشدد سے متعلق سوالات کے جوابات دینے چاہئیں۔

ڈی جی ایف آئی اے محسن حسن بٹ کا کہنا ہے کہ پاکستان کے جمع شواہد سے صاف لگتا ہے ارشد شریف کو کینیا میں پلاننگ سے قتل کیا گیا، کینیا پولیس نے ارشد شریف پرفائرنگ میں ملوث شوٹر کو پاکستانی تفتیش کاروں کے سامنے پیش نہیں کیا۔

سینئر ایف آئی اے افسران کا کہنا ہے کہ یقینی نظر آرہا ہے کہ سینئر صحافی قتل کی سازش کا شکار ہوئے، یقین ہے ارشد شریف کی ٹارگٹ کلنگ میں کینیا پولیس ملوث تھی۔

ڈی جی ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ اطہر وحید، عمر شاہد حامد کینیا پولیس کے 4 آتشیں اسلحہ شوٹرز سے پوچھ گچھ کرنا چاہتے تھے، کینیا کی پولیس نے صرف تین افراد کو پیش کیا۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.