وزیراعظم شہباز شریف کا عمران خان سے مذاکرات سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے کہنا ہے کہ پاکستان کی بہتری کیلئے ہر در پر جانے کے لیے تیار ہوں اگر اس میں سنجیدگی ہو، عمران خان کی آرمی چیف سے ملاقات کے سوال پرجواب دینے سے گریز کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میرے عہدے کا تقاضہ ہے اس پر بات نہ کروں۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئےشہباز شریف نے کہا کہ کل فیصلہ آگیا کہ عمران نیازی ایک سرٹیفائیڈ چور اور خائن ہے، یہ کوئی خوشی کا وقت نہیں بلکہ مقام عبرت ہے، یہ شخص سب کو چور ڈاکو کہتا رہتا تھا۔
شہباز شریف نے کہا کہ اسی چیف الیکشن کمشنر کے بارے میں عمران خان نے کہا تھا کہ یہ قابل اور ایماندار آدمی ہیں، اسی الیکشن کمشنر نے کرپٹ پریکٹس پر نا اہل قرار دیا ہے۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ اگر آپ نے تحفے بیچ کر پورے پیسے قومی خزانے میں جمع کروائے ہوتے تو ہم آپ کی تعریف کرتے، دبئی میں جس دکان سے عمران خان کیلئے تحفہ بنوایا گیا، یہ اسی دکان پر گھڑی بیچنے پہنچ گئے، قوم کو پتہ چلنا چاہیے کہ کون ہے جو تحفے بیچ کر پیسے جیب میں ڈال کر نکل گیا۔
شہباز شریف نے کہا کہ ایسا کوئی قانون نہیں کہ پہلے آپ تحفے بیچ دیں اور بعد میں پیسے توشہ خانے میں جمع کروائیں، اس سے بدترین کوئی مثال نہیں ملے گی کہ پہلے گھڑی بیچ دی گئی اور بعد میں بیس فیصد پیسے جمع کروادیے۔
انہوں نے کہا کہ 2018 میں عمران خان کو بد ترین دھاندلی کے ذریعے وزیراعظم پاکستان بنوایا گیا، بطور اپوزیشن ہم نے فیٹف کے بل میں پوری طرح ہاتھ بٹایا، تحمل کے ساتھ اس وقت کی حکومت کے طعنے برداشت کیے، ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکلنا پوری قوم کی کامیابی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری اور حنا ربانی کھر نے اس میں اہم کردار ادا کیا ہے، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے انتہائی ذمہ داری کے ساتھ اس معاملے کو کامیابی تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا۔
شہباز شریف نے کہا کہ عمران نیازی بات کرتے تھے جمہوریت کی اور ان کی سوچ ایک فاشسٹ اور ڈکٹیٹر کی تھی۔ جلسے، جلوسوں، گالی گلوچ اور قوم کو تقسیم کرنے سے ہمارے مسائل حل نہیں ہوں گے، ہمارے مسائل مل جل کر کام کرنے سے حل ہوں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ فیٹف کی وجہ سے پوری قوم میں خوشی کی لہر دوڑ گئی، نواز شریف کے دور میں پاکستان گرے لسٹ میں نہیں تھا۔
Comments are closed.