وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ تھر کول پروجیکٹ پر تاخیر کسی قومی المیے سے کم نہیں، پراجیکٹ اب ہماری ترجیحات میں شامل ہے۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ تھر کول پروجیکٹ کے ذریعے سستی بجلی پیدا کی جاسکتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں تھر کول پروجیکٹ پر غیر ضروری تاخیر کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ تھر کول پروجیکٹ کی بدولت 24 ارب ڈالرز کا توانائی امپورٹ بل کم کرنے میں مدد ملے گی۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ تھر کول پروجیکٹ پر اگلے ہفتے ایک اہم جائزہ اجلاس بھی بلایا جائے گا۔
اجلاس میں سوات میں اسکول بس پر فائرنگ کے واقعے پر تشویش کا اظہار کیا گیا، شہید ہونے والوں کے لیے فاتحہ خوانی اور زخمی بچوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی گئی۔
اجلاس کے اعلامیے کے مطابق وفاقی کابینہ نے 6 ممالک کو بزنس ویزا لسٹ میں شامل کرنے کی منظوری دے دی۔
فیملی وزٹ ویزا ایکسٹینشن کی میعاد ایک سال سے بڑھا کر دو سال کرنے جبکہ فیملی وزٹ کیٹیگری سنگل اینٹری ویزا جاری کرنے کی بھی منظوری دے دی گئی ہے۔
وفاقی کابینہ نے ای سی سی کے 30 ستمبر اور 10 اکتوبر کے فیصلوں کی توثیق بھی کر دی ہے۔
اعلامیہ کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری کے لیے نابھہ روڈ لاہور پر واقع 23 کنال اراضی الاٹ کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔
توانائی سے متعلق روڈ میپ پر خواجہ آصف کی سربراہی میں کمیٹی قائم، کمیٹی توانائی سے متعلق طویل، درمیانی اور قلیل مدتی حکمت عملی بنائے گی۔
کمیٹی نے بجلی چوری، لائن لاسز اور ان کے تدارک کے لیے اگلے ہفتے بریفنگ طلب کرلی ہے۔
Comments are closed.