بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

اکتوبر میں الیکشن نہیں ہوتے تو سمجھ جائیں حکومت الیکشن سے فرار چاہتی ہے، شاہ محمود قریشی

پی ٹی آئی کے نائب چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ وفاقی وزارت داخلہ نے الیکشن نہ کرانے کی تجویز دے دی ہے، 16 اکتوبر کو الیکشن نہیں ہوتے تو سمجھ جائیں حکومت الیکشن سے فرار چاہتی ہے۔

شاہ محمود قریشی نے ملتان میں پریس کانفرنس کے دوران کہا ہے کہ پرامن احتجاج ہر شہری کاحق ہے، وفاقی حکومت گھبرانے کی بجائے حوصلہ رکھے، ہمیں آئین اور قانون کا احترام ہے، اپنا آئینی حق استعمال کریں گے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بلاول ملتان سے اسلام آباد لانگ مارچ کے ساتھ گئے ہم نے کوئی رکاوٹ نہیں ڈالی، بلاول لانگ مارچ میں سندھ سے پیسے دے کر لوگوں کو لائے، پیپلزپارٹی کے پاس عوامی پذیرائی اب نہیں رہی۔

انہوں نے پارٹی چیئرمین عمران خان سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان کو اگلے انتخابات میں 2 تہائی اکثریت ملنے کے امکانات روشن ہیں، جنوبی پنجاب کو حقیقیت دیکھنا چاہتے ہیں تو بلے کی مہر پر نشان لگائیں۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ 9 اپریل کے بعد 7 اکتوبر تک عمران خان 54 جلسہ مکمل کر چکے ہیں، پہلے ہمارا الیکشن 11 ستمبر کو ہونا تھا، عمران خان کے جلسے کے بعد حکومت کی کانپیں ٹانگ گئیں اور 9 اکتوبر 12 ربیع الاول کی تاریخ دے دی۔

اُن کا کہنا تھا کہ حکومت کو یہ امید نہیں تھی پاکستان تحریک انصاف اتنی مقبول ہوگئی ہے، عوام عمران خان کے ساتھ ہے، لانگ مارچ کا کسی بھی وقت اعلان ہو سکتا ہے، اس کی تاریخ صرف عمران خان جانتے ہیں، ہم آئین سے تجاوز کرنا نہیں چاہتے۔

انہوں نے سابق وزیر اعظم نواز شریف سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف بیماری کا کہہ کر گئے، عدالت میں بیان حلفی جمع کرایا، صحت یاب ہیں تو فوری واپس آئیں، مریم نواز نواز شریف کو لینے نہیں گئیں، نواز شریف کو کیا واپسی کا راستہ معلوم نہیں۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈار وزیراعظم کے جہاز میں گئے اور وزیراعظم کے جہاز میں آئے، مریم نواز، اسحاق ڈار کو این آر او ملا تو وہ واپس آ گئے۔

انہوں نے کہاکہ قومی ادارے حقیقت ہیں، قومی اداروں کے ساتھ کام کرنے میں ہمیں کوئی مشکل نہیں، مجھے بطور وزیرخارجہ قومی اداروں سے مکمل سپورٹ ملی، ہم میں قومی اداروں کے ساتھ زبردست تعلق رہا اور تعاون ملا، آئندہ بھی قومی اداروں کے ساتھ اچھی تعلق بنانا چاہیں گے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ کیا یوسف رضاگیلانی اپنے وفاقی وزیر کو کہیں گے تم نےخط کیوں لکھا، یوسف رضا گیلانی مگر مچھ کے آنسو بہانے بند کریں، پنجاب حکومت الیکشن میں تاخیر کے لیے اپنی مجبوری ظاہر نہیں کر رہی، ضمنی الیکشن کرانے کے لیے یوسف رضاگیلانی خط واپس لینےکی درخواست کریں۔

شاہ محمود قریشی نے پنجاب میں صحت کے شعبے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ جب سے یہ سیکرٹریٹ فعال ہوا ہے عام لوگوں کو فائدہ ہوا ہے، سیکرٹریٹ میں گریڈ18 تک کے ملازمین کے کام یہیں ہو رہے ہیں، رورل ہیلتھ سینٹر مخدوم رشید کو اَپ گریڈ کیا گیا ہے، اب یہ رورل ہیلتھ سینٹر بطور فنکشنل اسپتال کام کرے گا۔

شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ صحت سے متعلق اور بھی پروگرام ہیں جو جلد یہاں ہوں گے، صحت کارڈ کی لوگوں کو اب تک سمجھ نہیں ہے، لوگ بیماری کے جھٹکے سے پریشان رہتے تھے کہ اخراجات کیسے پورے ہوں گے،  ہیلتھ کارڈ پر 10 لاکھ روپے کی سہولت دی جا رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا ہے کہ صحت کی سہولتوں اور سیاسی وابستگی کو الگ رکھا جائے، وفاقی حکومت تنگ نظری کا مظاہرہ نہ کرے اور اس سسٹم کو جاری رہنے دے، خراب مالی حالات والے افراد اب پرائیویٹ، سرکاری اسپتالوں میں کام کر رہے ہیں، اسپتالوں میں سرمایہ کاری ہو رہی ہے، سرکاری اسپتالوں میں جگہ نہ ہونے پر برآمدوں میں مریضوں کے بستر لگے ہوئے ہیں.

سابق وفاقی وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت ڈاکٹرز کے مسائل سن کر ان کا ازالہ کر رہی ہے، جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کو فعال کرنے کا قدم مثبت ثابت ہوا۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.