بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

سارہ انعام قتل کیس، ملزم شاہنواز کی والدہ کی عبوری ضمانت میں 3 اکتوبر تک توسیع

سارہ انعام قتل کیس میں مرکزی ملزم شاہنواز کی والدہ کی عبوری ضمانت میں 3 اکتوبر تک توسیع کردی گئی۔

اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں سارہ انعام قتل کیس کی سماعت کے موقع پر ملزم کی والدہ اپنے وکیل ارسل امجد ہاشمی کے ہمراہ عدالت کے سامنے پیش ہوئیں۔

تفتیشی افسر نے ریکارڈ ایڈیشنل سیشن جج شیخ محمد سہیل کی عدالت میں پیش کیا۔

وکیل ارسل امجد ہاشمی نے کہا کہ 23 ستمبر کی دوپہر 12:37 پر ملزم نے واٹس ایپ میسج کیا، میسج میں شاہنواز نے والدہ کو کہا کہ آپ سارہ کی فیملی سے رخصتی کی بات کریں۔

اتفاق کی بات یہ ہے کہ ملزم کی دوسری شادی بھی سارہ نامی لڑکی سے ہی ہوئی تھی۔

وکیل نے عدالت میں مزید بتایا اس کے بعد ملزم کی والدہ سو گئیں، انہیں نہیں معلوم رات کو کیا ہوا، ملزم کی والدہ کچن میں تھیں اور وقوعہ والے کمرے سے کچن دور ہے۔

وکیل ارسل امجد ہاشمی کے مطابق صبح 9:12 پر ملزم نے اپنی والدہ کو کال کی تو وہ جائے وقوعہ پر پہنچیں، ملزم کی والدہ کا کردار صرف اتنا تھا کہ شاہنواز کے کمرے میں بیٹھ کر پولیس کو اطلاع دی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس نے 6 موبائل فون فرانزک کیلئے لیبارٹری بھجوا دیے، پولیس موبائل فونز کا ڈیٹا ریکور کرکے دونوں کے درمیان جھگڑے کی وجہ معلوم کرے گی۔

ارسل امجد ہاشمی کا مزید کہنا تھا کہ اسلام آباد پولیس نے فارم ہاؤس آکر مرکزی ملزم شاہنواز کو گرفتار کرلیا۔عدالت نے اس موقع پر پوچھا کہ آپ نے جو کالز کا ریکارڈ ساتھ لگایا ہے اس میں تو کالز بھی موصول ہوئی ہیں۔

وکیل ارسل امجد ہاشمی نے کہا کہ صبح 9:12 بجے کال اور 12:37 پر واٹس ایپ آیا تھا۔

تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ کینیڈا سے سارہ انعام کا خاندان بھی آیا ہے جو آج پولیس کو بیان بھی ریکارڈ کرائیں گے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.