وزیر داخلہ رانا ثناء اللّٰہ کا کہنا ہے کہ آئی ایس آئی اور آئی بی کے افسران نے آڈیو لیکس کی ابتدائی تفتیش کرلی، دونوں سینئر افسران اس نتیجے پر پہنچ چکے ہیں کہ بادی النظر میں اس آڈیو لیکس کے پیچھے کون ہے۔
جیو نیوز کے پروگرام "آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ” میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ آئی ایس آئی اور آئی بی کے افسران بدھ کو پی ایم ہاؤس میں ہونے والے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں اپنی ابتدائی تحقیقات سامنے رکھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے کوئی بھی حتمی بات مکمل تفتیش کے بعد ہی سامنے آئے گی۔
رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ اگر وزیراعظم ہاؤس میں کوئی ڈیوائسز لگی ہوئی ہیں، تو یہ معاملہ بہت سنجیدہ ہے، ایسا کرنے والوں کے خلاف ملک کے آئین و قانون کے مطابق کارروائی ہونی چاہیے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ وزیراعظم کے سیکرٹری کا فون بھی ہیک ہو سکتا ہے، صرف یہی نہیں بلکہ میرا فون بھی ہو سکتا ہے، تاہم اس کی مکمل تحقیقات کرنا بہت ضروری ہے، اسی لیے وزیراعظم نے قومی سلامتی کمیٹی کی میٹنگ بلائی ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان پہلے اپنی لیک ہونے والی ٹیپ سنبھالیں پھر ہمارے متعلق بات کریے گا۔
Comments are closed.