ایک حالیہ تحقیق کے مطابق نیند کی کمی کے جہاں صحت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں وہیں اس کے نتیجے میں دوسروں کی مدد کرنے کے امکانات بھی کم ہوجاتے ہیں۔
اس حوالے سے یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کی ایک نئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ اگر آپ نیند کی کمی کے ساتھ بیدار ہوتے ہیں تو غالباً آپ تھکاوٹ کے ساتھ ساتھ غنودگی کا بھی شکار ہوں گے۔
محققین نے اس کیفیت کا سائنسی انداز میں تجزیہ کیا اور کہا کہ ایسی صورت میں انسان خود غرضی محسوس کرتا ہے اور دماغ کا ایک حصہ جو کہ براہ راست سماجی روابط اور ہمدردی کو کنٹرول کرنے کا ذمہ دار ہوتا وہ نیند کی کمی سے متاثر ہوتا ہے۔
تحقیق میں شامل ماؤنٹ سینائی اسپتال کے شعبہ نیند کی ڈاکٹر نومی شاہ کہتی ہیں کہ اس نئی تحقیق کی اہم بات یہ ہے کہ اس سے پتہ چلا کہ رات کو آٹھ گھنٹے سونا کتنا ضروری ہے۔
ان کے مطابق کیونکہ اس سے صرف جسمانی ہی نہیں بلکہ ذہنی صحت پر بھی فرق پڑتا ہے اور جب نیند پوری ہو تو ہم دوسروں کی ضرورتوں پر بھی غور کرتے ہیں اور لوگوں کی مدد کرکے خوش ہوتے ہیں۔
اس تحقیق کے دوران ایک ٹیچر نے کہا کہ جب میرا موڈ اچھا ہو تو مجھے لگتا ہے کہ میں اپنے طلبا کی کلاس روم سرگرمیوں میں زیادہ توجہ دیتی ہوں، تحقیق میں نیند کی کمی کے دیگر اثرات جیسے موڈ اور ذہنی کیفیت کا بھی جائزہ لیا گیا اور ان میں نتائج یکساں رہے۔
Comments are closed.