پاکستان نے آئی ایم ایف کو لیٹر آف انٹینٹ دستخط کرکے واپس بجھوا دیا ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے بتایا کہ میں نے اور گورنر اسٹیٹ بینک نے آئی ایم ایف کے لیٹر آف انٹینٹ پر دستخط کیے ہیں۔
اس موقع پر صحافی نے وزیر خزانہ سے سوال کیا کہ کیا حکومت آرڈیننس کے ذریعے نئے ٹیکس لگانے جارہی ہے؟ جواب میں مفتاح اسماعیل نے کہا کہ اس بارے میں کوئی بھی فیصلہ وزیراعظم کریں گے۔
شوگر ملز کو اضافی چینی برآمد کرنے کی اجازت دینے سے متعلق سوال کے جواب میں وزیر خزانہ نے کہا کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی میں سمری آئے گی تو فیصلہ ہوگا۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ صوبے اور وفاق کی حکومتیں ناکام ہوگئیں کہ ملک کے آدھے بچوں کو نہیں پڑھا سکے، لڑکیوں کے لیے اسکولز کھولنے ہوں گے۔
مفتاح اسماعیل نے مزید کہا کہ ایک نسل کے بچوں کو پڑھا دیں تو آئندہ نسل کے مسئلے حل ہو جائیں گے۔
وزیر خزانہ نےبتایا کہ 30 ارب ڈالرز میں 20 ارب ڈالرز کی برآمدات ٹیکسٹائل کی ہیں۔
واضح رہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان معاہدے کی راہ میں حائل آخری رکاوٹ گزشتہ ہفتے آئی ایم ایف کی طرف سے معاہدے پر اظہار آمادگی کا خط موصول ہونے کی صورت میں دور ہوگئی تھی۔
پاکستان کی طرف سے موصول یہ لیٹر آف انٹینٹ سائن کر کے واپس آئی ایم ایف کو بھیجا جانا تھا۔
Comments are closed.