بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

پی پی او میں غیر ملکی امداد لینے والی پارٹی کے حوالے سے کیا کہا گیا ہے؟

پولیٹیکل پارٹیز آرڈر (پی پی او)  2002 کے تحت حکومت نے پی ٹی آئی کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا ہے،  پی پی او میں غیر ملکی امداد لینے والی پارٹی کے حوالے سے کیا کہا گیا ہے؟

جو سیاسی جماعت کسی غیر ملکی حکومت یا سیاسی جماعت کے کہنے پر قائم ہو، اس سے منسلک ہو، اس سے فنڈ یا مالی معاونت لے، یا اس کے غیر ملکی شہری فنڈ کرے، پولیٹکل پارٹی آرڈر 2002 میں سیکشن 2 کی تعریف کے مطابق غیر ملکی امداد یافتہ پارٹی ہے۔

پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ مزید قانونی پہلوؤں کو اجاگر کرنے کے لیے ریفرنس واپس لیا گیا ہے۔

پی پی او سیکشن تھری کے مطابق سیاسی جماعت کسی غیر ملکی امداد یافتہ سیاسی جماعت کے طور پر تشکیل پائے گی، منظم ہو گی، نہ قائم ہو گی۔

سیکشن 6 کے مطابق کسی غیر ملکی حکومت، ملٹی نیشنل یا مقامی نجی یا سرکاری کمپنی یا فرم پیشہ وار ایسوسی ایشن سے عطیات پر پابندی ہے۔ ایسے عطیات جن پر پابندی ہو انہیں منجمد کر دیا جائے گا۔

سیکشن 15 کے تحت اگر وفاقی حکومت مطمئن ہو کہ سیاسی جماعت غیر ملکی امداد یافتہ پارٹی ہے، قائم یا آپریٹ کر رہی ہو، جو پاکستان کی خود مختاری اور سالمیت کے خلاف ہو یا دہشت گردی میں ملوث ہو اس کے خلاف ڈکلیئریشن بنایا جائے گا۔

سیکشن 13 کے مطابق سیاسی جماعت کی ہر سال پارٹی اکاؤنٹ کی تفصیلات، پارٹی سربراہ کے دستخط کے ساتھ جمع کروائی جائے گی جس میں بیان ہو گا کہ ممنوعہ ذرائع سے کوئی فنڈ وصول نہیں ہوئے۔

ڈکلیئریشن کے بعد 15 روز کے اندر وفاقی حکومت معاملہ سپریم کورٹ بھیجے گی، سپریم کورٹ کا فیصلہ حتمی ہو گا، سپریم کورٹ کی جانب سے ڈکلیئریشن برقرار رکھنے کی صورت میں پارٹی تحلیل ہو جائے گی۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.