پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ اسلام آباد کو قلعہ بنا دیا گیا ہے، ان کو اتنا خوف اور ڈر کیوں ہے؟
الیکشن کمیشن کے خلاف تحریک انصاف کے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ آئین پُر امن احتجاج کا حق دیتا ہے، ہمیشہ کوشش رہی آئین و قانون کے اندر رہ کر احتجاج کریں۔
عمران خان نے کہا کہ یہ کیوں ایسا کر رہے ہیں، ایک دم اسلام آباد کو بند کردیا، ایسا کیا گیا جیسا اسلام آباد پر حملہ ہونے والا ہے۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ پہلے ایک دیوالیہ حکومت ملی، پھر کورونا آگیا، ہماری حکومت دونوں مشکل حالات میں کامیابی سے نکل گئی، سازش کے تحت ہماری حکومت گرائی گئی۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ان سب نے سوچا تحریک انصاف کا جنازہ نکل گیا، اللّٰہ کا کرم ہے وہ لوگوں کے دلوں میں کنٹرول کرتا ہے، اللّٰہ نے لوگوں کے دلوں میں بیداری پیدا کی وہ سڑکوں پر نکل آئے، عوام 25 مئی کو سڑکوں پر نکلے، انہوں نے جو کچھ کیا وہ کبھی نہیں بھولوں گا، ڈی چوک میں ان لوگوں نے پولیس اور رینجرز سے کیسا ظلم کروایا، یہ لوگ عوام میں خوف پھیلانا چاہتے تھے۔
عمران خان نے کہا کہ پنجاب میں ضمنی الیکشن کروائے انہوں نے سمجھا آرام سے دھاندلی کریں گے، یہ دھاندلی کےباوجود ہار گئے ہر جگہ دھاندلی کی، انہوں نے پیسہ لگایا تاکہ ہماری پارٹی ٹوٹ جائے، یاد رکھیں یہ ہمیشہ اداروں کو استعمال کرتے ہیں۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ بھٹو کا جوڈیشل قتل کیا گیا تو یہ لوگ تھے جو پیپلز پارٹی کے ساتھ بیٹھے ہوئے ہیں، ن لیگ کا وفد الیکشن کمیشن کے پاس جاتا ہے کہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ کرو، ان کو ڈر ہے قوم ان کے کنٹرول سے نکلتی جا رہی ہے، الیکشن کمیشن ایک طریقہ ہے، جس سے لوگوں کو غلام بنانا ہے، الیکشن کمیشن آرام سے کنٹرول ہوسکتا ہے۔
عمران خان نے مزید کہا کہ ڈھائی سال کوشش کرتا رہا کہ الیٹرونک ووٹنگ مشین آئے، ای وی ایم کے ذریعے دھاندلی نہیں ہوسکتی تھی، پتن کے مطابق 163طریقے ہیں الیکشن میں دھاندلی کے، ای وی ایم سے دھاندلی کے 130 طریقے ختم کیے جاسکتے ہیں، ایران بھی الیکٹرانک ووٹنگ مشین استعمال کرتا ہے، ای وی ایم کو دو جماعتوں نے روکا، دونوں جماعتوں کے ساتھ الیکشن کمیشن ملا ہوا تھا، الیکشن کمیشن نے کوشش کی کہ ان سے مل کر ای وی ایم نہ لائی جائے۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستانیوں آپ الیکشن کمیشن کے ذریعے کنٹرول ہوسکتے ہیں، سینیٹ کےالیکشن میں پیسہ چلتا ہے، ارکان کو خریدا جاتا ہے، ہم نے پیسے لینے والے اپنے 20 ارکان اسمبلی کو پارٹی سے نکالا، سپریم کورٹ کو داد دیتا ہوں اس نے کہا کہ پتا لگنا چاہیے کس نے کس کو ووٹ ڈالا، الیکشن کمیشن کو کوئی فرق نہیں پڑا، خانیوال الیکشن ہوا، الیکشن کمیشن کو کوئی فرق نہیں پڑا، ہمارے بچے اور نوجوان دیکھ رہے ہیں لیکن الیکشن کمیشن کو شرم نہیں آئی، پیسے پر لوگ بک رہے ہیں الیکشن کمیشن نے کوئی ایکشن نہیں لیا، ایسی قوتیں بیٹھی ہیں جو ملک کو کنٹرول کرنا چاہتی ہیں، کیوں نہیں ہمارے لوگ الیکشن میں نکلتے؟ لوگ اس لیے نہیں نکلتے کہ ہمارے ووٹ سے کیا فرق پڑے گا۔
عمران خان نے مزید کہا کہ پیسے کے بغیرکیسے چل سکتی ہےسیاسی جماعت، بڑے بڑے لوگ اور نام آئے جنہوں نے سیاسی جماعتیں بنائیں، یہ جماعتیں اس لیے نہیں چل سکیں کہ ان کے پاس پیسا نہیں تھا، ان دونوں جماعتوں کے پاس پیسہ ہے، نوازشریف پیسہ دے کر سیاست دان بنا۔
Comments are closed.