بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

29 جولائی 2022، تاریخ کا مختصر ترین دن ریکارڈ

29 جولائی کو زمین نے اپنے محور میں ایک چکر 24 گھنٹے سے قبل مکمل کرکے اپنا ہی سابقہ ریکارڈ توڑ دیا۔

بین الاقوامی میڈیا ادارے کے مطابق گزشتہ 60 برسوں کے دوران زمین کی اپنے محور میں گھومنے کی رفتار میں تیزی آئی ہےجس کے باعث کرۂ ارض کے ایک دن کا دورانیہ 24 گھنٹوں سے کم ہو رہا ہے۔ 

سائنسدانوں کے مطابق 29 جولائی کو یہ دورانیہ 1.59 ملی سیکنڈز تک کم ہوا تھا۔

اس سے قبل 19 جولائی2020 کو زمین نے اپنا محور 1.47 ملی سیکنڈز قبل ہی مکمل کرلیا تھا جسے سائنسدانوں نے 1960 سے اب تک کا مختصر ترین دن قرار دیا تھا۔

مشاہدے کی بنیاد پر محققین کا کہنا ہے کہ ممکنہ طور پر مختصر دورانیے کے دنوں کا یہ آغاز ہے جبکہ سائنسدانوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ زمین کی تیز رفتاری سے گھومنے کی وجہ تاحال نامعلوم ہے۔

سائنسدانوں کے ایک گروپ کے مطابق اس کی اہم وجہ موسمیاتی تبدیلی ہوسکتی ہے جبکہ کچھ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ زمین کی تیز رفتاری سے گھومنے کا تعلق زمینی قطبین کی حرکات سے ہوسکتا ہے جسے شینڈلر ووبل (Chandler wobble) کہتے ہیں۔

سائنسدانوں کے مطابق اگر زمین اسی طرح تیز رفتاری سے گھومتی رہی تو اس فرق کو ختم کرنے اور وقت کو دوبارہ سے کرۂ ارض کی محور میں گردش سے ہم آہنگ کرنے کے لیےمنفی لیپ سیکنڈز (یعنی وقت کو دنیا بھر میں ایک سیکنڈ پیچھے کردیا جائے) متعارف کروانے کی ضرورت پیش آسکتی ہے۔

تاہم، منفی لیپ سیکنڈ کے نفاذ سے اسمارٹ فونز، کمپیوٹرز اور کمیونیکیشن سسٹمز میں ابہام پیدا ہونے کا خدشہ ہے ۔

 بین الاقوامی رپورٹ کے مطابق سائنسدانوں اور ماہرین فلکیات کے لیے منفی لیپ سیکنڈ ایک اچھا اقدام ہو سکتا ہےلیکن حقیقتاً یہ ایک خطرناک عمل ہے جس کے فائدے سے زیادہ نقصانات ہوسکتے ہیں۔

واضح رہے کہ کوآرڈینیٹڈ یونیورسل ٹائم (یو ٹی سی) جو دنیا بھر میں وقت کو کنٹرول کرتی ہے ، پہلے ہی 27 بار لیپ سیکنڈز کے ساتھ اپ ڈیٹ ہو چکی ہے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.