کراچی کے علاقے سچل کے غازی گوٹھ میں تجاوزات کیخلاف آپریشن کے دوران خواتین سے بدسلوکی کے معاملے میں علاقے کے پولیس ڈی ایس پی اور ایس ایچ او کو قربانی کا بکرا بنا کر معطل کردیا گیا ہے جبکہ تجاوزات کے خلاف آپریشن کرنے والے انتظامی افسران اور اینٹی انکروچمنٹ فورسز کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔
غازی گوٹھ میں تجاوزات کے خلاف آپریشن ڈپٹی کمشنر ایسٹ کی ہدایت پر اسسٹنٹ کمشنر اور تپے دار کی نگرانی میں کیا گیا۔ جس میں اینٹی انکروچمنٹ فورس کے ڈیڑھ سو اہلکاروں کو استعمال کیا گیا۔
اس موقع پر علاقہ پولیس کی بھاری نفری بغیر ہتھیاروں کے علاقے میں طلب کی گئی تھی۔ کارروائی کے دوران خواتین کے ساتھ بدسلوکی کا الزام عائد کیا گیا جس پر وزیراعلیٰ سندھ نے نوٹس لے کر معاملے کی تحقیقات کیلئے انکوائری کمیٹی بنانے کا حکم دے دیا۔
وزیراعلیٰ سندھ کی جانب سے واقعے میں ملوث تمام افسران کو معطل کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ تاہم رات گئے صرف ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس اور سچل تھانے کے ایس ایچ او کو معطل کیا گیا۔
رپورٹس کے مطابق علاقہ کے اسسٹنٹ کمشنر، تپے دار، اینٹی انکروچمنٹ فورس یا دیگر کسی افسر یا اہلکار کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی۔
Comments are closed.