بلوچستان حکومت کی ترجمان فرح عظیم شاہ نے بتایا ہے کہ صوبے میں بارشوں اور سیلاب کے باعث مختلف حادثات و واقعات میں 105 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔
فرح عظیم شاہ نے ’جیوز نیوز‘ کے مارننگ شو ’جیو پاکستان‘ میں گفتگو کے دوران بتایا کہ وزیرِ اعلیٰ بلوچستان کی زیرِ صدارت اجلاس میں آرمی، ایف سی، پی ڈی ایم اے سمیت تمام اسٹیک ہولڈر شریک ہوئے، جس میں اہم فیصلے کیے گئے۔
انہوں نے بتایا ہے کہ سیلاب میں جاں بحق 90 افراد کے لواحقین کو فی کس 10 لاکھ روپے دیے گئے ہیں۔
ترجمان بلوچستان حکومت نے بتایا ہے کہ سیلاب سے 650 گھر تباہ ہو گئے، جون سے پری مون سون بارش کا سلسلہ شروع ہوا تھا، ابھی تک مون سون کے اسپیل جاری ہیں، توقع سے زیادہ شدید بارشیں ہوئیں، بلوچستان میں بہت زیادہ نقصانات ہوئے۔
انہوں نے بتایا کہ بہت سے زمینی راستے تباہ ہوئے ہیں، کراچی کوئٹہ شاہراہ بھی متاثر ہوئی ہے، لسبیلہ، جھل مگسی اور تربت سب سے زیادہ متاثرہ اضلاع میں شامل ہیں، جہاں زمینی راستے بند ہیں وہاں ریسکیو آپریشن کے لیے آرمی نے ہیلی کاپٹرز دیے ہیں۔
فرح عظیم شاہ کا کہنا ہے کہ آج صبح 7 بجے سے سیلاب میں پھنسے افراد کو نکالنے کے لیے ہیلی کاپٹر سے ریسکیو آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔
انہوں نے یہ بھی بتایا ہے کہ پچھلی حکومتوں نے لانگ ٹرم پلاننگ نہیں کی، ہمیں سپورٹ کی ضرورت ہے، وزیرِ اعلیٰ نے وفاق سے بھی بات کی ہے۔
Comments are closed.