وزیر اعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے معاملے پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 3 ارکان پنجاب اسمبلی نے بیان حلفی پارٹی قیادت کو جمع کروادیے۔
تینوں ارکان نے وزیر داخلہ عطا تارڑ پر فون کالز کے ذریعے پیسوں کی پیشکش کا الزام عائد کیا ہے۔
پی ٹی آئی کے بھکر سے ایم پی اے غضنفر عباس نے بیان حلفی پارٹی قیادت کو جمع کروایا، جبکہ پی ٹی آئی کے بھکر سے ایم پی اے عنایت اللّٰہ نے بھی بیان جمع کروایا ہے۔
لیہ سے پی ٹی آئی کے شہاب الدین نے بھی بیان حلفی پارٹی قیادت کو جمع کروادیا۔
بیان حلفی میں کہا گیا کہ عطا تارڑ نے 25 کروڑ کے عوض ووٹ فروخت کرنے کی آفر کی، میرے ساتھ دیگر 10 ایم پی ایز کو خریدنے کی کوشش کرنے کی بھی پیشکش ہوئی۔
پی ٹی آئی اراکین نے الزام عائد کیا کہ عطا تارڑ سے لیگی ایم پی اے راحیلہ خادم حسین نے فون پر بات کروائی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پارٹی قیادت نے پی ٹی آئی ارکان کے بیان حلفی عدالت میں پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب سے پہلے حکمران اتحاد اور پی ٹی آئی کے ایک دوسرے پر ہارس ٹریڈنگ کے الزامات سامنے آگئے۔
پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے رہنما فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ ہمارے ایم پی اے مسعود مجید کو مبینہ طور پر 40 کروڑ روپے دے کر ترکی پہنچا دیا گیا ہے۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ہمارے ایم پی ایز کو 35، 35 کروڑ روپے کی پیشکش کی جا رہی ہے، تین ایم پی ایز نے پارٹی کو آگاہ کیا کہ پیسوں کی پیشکش ہوئی ہے۔
Comments are closed.