صحرائے چولستان شدید خشک سالی کی لپیٹ میں ہے، تالاب خشک اور کنوؤں کا پانی کڑوا ہونے سے 71 بھیڑیں ہلاک ہوچکی ہیں۔
جیو نیوز کی ٹیم چولستان میں شدید خشک سالی اور ہیٹ ویو کی صورتحال سے آگاہی کے لیے وہاں موجود ہے۔
جھلسا دینے والی گرمی میں چرواہے اور مویشی مالکان پانی کی تلاش میں کبھی آبادیوں کی طرف نقل مکانی کرنے پر تو کبھی واپس اپنے مویشی واٹر پائپ لائنوں سے بنائے گئے تالابوں پر لے آنے پر مجبور ہیں۔
بارش نہ ہونے کی وجہ سے 29 ہزار مربع کلومیٹرز پر پھیلے صحرا میں 3 ہزار ٹوبے خشک ہوچکے ہیں۔
انتظامیہ کا کہنا ہے کہ خشک سالی کا شکار علاقوں میں پائپ لائنوں اور واٹر ٹینکرز کے ذریعے پانی پہنچایا جارہا ہے۔
پائپ لائنوں اور واٹرٹینکر کے ذریعے ملنے والا پانی چرواہوں اور مویشی مالکان کے لیے کسی نعمت سے کم نہیں ہے لیکن زیرو لائن کے قریب اپنے گوپوں میں رہنے والی خواتین اب بھی پانی نہ ملنے پر شکایت کناں ہیں۔
اسسٹنٹ کمشنر تحصیل یزمان مجاہد عباس کا کہنا ہے کہ ٹوبہ سالم سر اور نواں کھوہ میں شدید خشک سالی ہے، متاثرہ چرواہوں اور مویشی مالکان کو معاوضہ دینے کے لیے رپورٹ حکومت پنجاب کو بھیج دی گئی ہے۔
بہاول پور میں سرائیکستان قومی اتحاد نے صحرائے چولستان کی نہروں میں پانی کی بندش کے خلاف فرید گیٹ پر احتجاجی مظاہرہ بھی کیا گیا۔
Comments are closed.