کراچی پولیس آفس (کے پی او) پر حملے کی تحقیقات جاری ہیں، حملے میں زخمی ایک رینجرز اہلکار نے بتایا ہے کہ ایک دہشت گرد نے کس طرح خودکو دھماکے سے اڑایا تھا۔
حملے میں زخمی رینجرز کے 8 اور پولیس کے 4 اہلکار جناح اسپتال میں زیرِ علاج ہیں۔
اسپتال میں زخمی رینجرز اہلکار آفتاب نبی نے ’جیو نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ہم عمارت کی 3 منزلیں کلیئر کر کے چوتھی منزل پر پہنچے۔
انہوں نے بتایا کہ چوتھی منزل پر موجود دہشت گرد مقابلے کے بعد زخمی ہوا، جبکہ کالے کپڑوں میں ملبوس دہشت گرد ایس ایم جی سے فائرنگ کر رہا تھا۔
زخمی رینجرز اہلکار نے بتایا کہ زخمی ہونے کے بعد دہشت گرد زمین پر پڑا رہا، ہم نے دہشت گرد کو کہا کہ ہاتھ اوپر کر کے خود کو قانون کے حوالے کر دو۔
زخمی رینجرز اہلکار آفتاب نبی نے مزید بتایا کہ جیسے ہی ہم نے اس کی جانب پیش قدمی کی تو دھماکا ہو گیا۔
رینجرز کے زخمی اہلکار نے یہ بھی بتایا کہ دھماکے کے بعد کچھ پتہ نہیں چلا، سب زخمی ہو کر گر گئے۔
واضح رہے کہ جمعہ 17 فروری کی شب کراچی پولیس ہیڈ آفس پر ہونے والے حملے میں تمام دہشت گرد مارے گئے تھے جبکہ پولیس اور رینجرز اہلکار سمیت 4 افراد شہید اور 18افراد زخمی ہوئےتھے۔
کراچی پولیس آفس (کے پی او) پر دہشت گردوں کے حملے کے بعد قانون نافذ کرنے والوں کے جوابی ایکشن کے دوران 1 دہشت گرد عمارت کی چوتھی منزل پر جبکہ 2 چھت پر مارے گئے۔
حملے میں 2 پولیس اور 1رینجرز اہل کار شہید ہوئے جبکہ چوتھا مقتول سینیٹری ورکر تھا۔
Comments are closed.