ڈائریکٹر ریسکیو 1122 سندھ ڈاکٹر عابد کا کہنا ہے کہ ایک سروے کے مطابق 90 فیصد عمارتوں میں فائر فائٹنگ کا نظام ہی موجود نہیں۔
ایک بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ شاپنگ مال میں آگ لگنے کے معاملے کی ایف آئی آر ہو چکی اور تحقیقات بھی ہوں گی۔
ڈاکٹر عابد کا کہنا ہے کہ آگ لگنے کے واقعات میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، بلڈنگ کنٹرول کے معاملے پر ابھی تک عمل درآمد نہیں ہوا ہے۔
ڈائریکٹر ریسکیو نے بتایا ہے کہ شاپنگ مال میں فائر فائٹنگ کا نظام ہمیں نظر نہیں آیا، ریسکیو ٹیموں کو آگ بجھانے کے لیے شاپنگ مال کی عمارت میں داخل ہونے میں بھی دشواری پیش آئی۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ عمارتوں میں فائر فائٹنگ کا نظام ہونا کافی نہیں، عمارت میں موجود لوگوں کی ٹریننگ بھی ہونی چاہیے، فائر ڈرلز ہونا بھی بہت ضروری ہے۔
واضح رہے کہ 2 روز قبل کراچی کے راشد منہاس روڈ پر واقع شاپنگ مال میں آگ لگنے سے 11 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہو گئے۔
Comments are closed.