وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ 90 دن میں تو الیکشن اب بھی نہیں ہو رہے۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ وزارت خزانہ پر اہم ذمے داری پیسوں کے حوالے سے ہے، ملکی حالات کے باعث واشنگٹن میں میٹنگز میں ورچوئل شرکت کروں گا، ورچوئل میٹنگز کی تیاری کر چکا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ کوئی کہہ رہا ہے کہ مجھے آئی ایم ایف نے منع کر دیا ہے، مجھے آئی ایم ایف منع نہیں کر سکتا، پاکستان آئی ایم ایف کا ممبر ہے بھکاری نہیں ہے، وزیرِ اعظم کے کہنے پر میں نے دورہ امریکا ملتوی کیا۔
اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ آج سحری سے پہلے روانہ ہو کر کل امریکا پہنچنا تھا، پرسوں سے ورلڈ بینک سے اسپرنگ میٹنگ میں شرکت کرنی تھی، اپریل میں آئی ایم ایف کی اسپرنگ میٹنگز اور سالانہ میٹنگز ہوتی ہیں، پاکستان میں آئینی بحران کی کیفیت ہے۔
انہوں نے کہا کہ حمایت کا عندیہ دینے پر دوست ممالک کے مشکور ہیں، آئی ایم ایف کا ریویو ان شاء اللّٰہ جلد فائنل ہوگا۔
وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے وفاقی حکومت 21 ارب روپے الیکشن کمیشن کو جاری کرے، 21 ارب روپے پنجاب الیکشن کے لیے ریلیز کرنے کی ہدایت ہے، حکومت کو 10 اپریل تک پیسے الیکشن کمیشن کو مہیا کرنے کی ہدایت ہے، پھر الیکشن کمیشن عدالت کو آ کر بتائے۔
ان کا کہنا ہے کہ بحیثیت قوم ہم ایک بھنور میں پھنسے ہوئے ہیں، لوز ٹاک اور لوز تجزیہ مناسب نہیں ہے، کون سی قوتیں ملک کو بحرانوں میں دھکیل رہی ہیں۔
Comments are closed.