جماعت اسلامی پاکستان کے امیرسراج الحق نے بلدیاتی بل کے خلاف سندھ اسمبلی پر جماعت اسلامی کے دھرنے کے آٹھویں روز شرکاء سے خطاب کرتے کہا ہے کہ کراچی منی پاکستان اور اقتصادی حب ہی نہیں یہ دنیا کا ساتواں بڑا شہر ہے،جہاں ساڑھے تین کروڑ افراد رہتے ہیں مگر بد قسمتی سے یہاں حکومت کرنے والوں نے کراچی کے شہریوں کا استحصال کیا۔ سندھ میں غربت ناچ رہی ہے اور جہالت کے اندھیرے ہیں، پیپلزپارٹی سن لے کہ اب تمہاری سیاست شہیدوں کے نام پر نہیں چلے گی، اب کراچی سمیت پورا سندھ بیدار ہوگیا ہے۔ عدالت مسجد کے انہدام کا حکم واپس لے ،اگر سوموٹو ایکشن ہی لینا ہے تو قومی دولت لوٹنے اور سرکاری زمینوں پر قابض وی آئی پیز کے خلاف لے۔
انہوں نے کہا کہ وی آئی پی،ظالم جاگیردار طبقہ پاکستان کے آئین و قانون کو نہیں مانتے۔قومی آمدنی میں عوام نے تو ٹیکس دیا لیکن جاگیرداروں،وڈیروں اور سرمایہ داروں نے ٹیکس نہیں دیا۔ہے۔حق دو تحریک پورے سندھ کی آواز ہے پورے سندھ سے قبضہ ختم کروائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ میں جماعت اسلامی کراچی کی عظیم الشان جدوجہد پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں،آج کا دھرنا جماعت اسلامی کے لیے نہیں بلکہ کراچی کے محروم و مظلوم عوام کے لیے ہے۔ کراچی کی حیثیت ایک ماں کی سی ہے،کراچی اندھیروں میں رہے گا تو پاکستان بھی ترقی نہیں کرے گا۔ جماعت اسلامی نے ماضی میں بھی شہرکی خدمت کی اور آج بھی اقتدارمیں نہ ہونے کے باوجود خدمت کررہی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ جب ہم صاف پانی،سڑکوں کی تعمیر،کالجز،اور اسپتالوں کا مطالبہ کرتے ہیں تو عوام کے لیے کرتے ہیں۔ عوام کا تعلق تمام سیاسی پارٹیوں سے ہیں کسی ایک پارٹی سے نہیں، اگر کراچی ترقی کرے گا تو ہر سیاسی پارٹی کا ورکر کامیاب ہوگا۔آج کا انسان مریخ جارہا ہے اور ہمارے شہر میں گٹر اور پینے کا پانی ایک ہی پائپ لائن سے گزررہا ہے۔ ہم ایک بااختیار شہری حکومت چاہتے ہیں جس کے میئر کے پاس تمام اختیارات ہوں۔ موجودہ کالے بلدیاتی قانون میں وہ نظام موجود نہیں جو آئین کے آرٹیکل 140-Aکا کہنا ہے۔ پیپلزپارٹی نے بلدیاتی اداروں اورمیئر کے تمام اختیارات غصب کر کے وزیر اعلیٰ کو دیے ہیں،ہم پوچھنا چاہتے ہیں کہ آپ کو مزید کتنے اختیارات چاہیئں؟
سراج الحق نے کہا کہ ایک طویل عرصے سے پیپلزپارٹی سندھ پر حکومت کررہی ہے، پنجاب کے شہر سیالکوٹ نے اپنی مدد آپ ایئر پورٹ بنایا،پیپلزپارٹی بتائے کہ سندھ کے شہر حیدرآباد، سکھر،لاڑکانہ، جام شوروسمیت دیگر شہروں میں ترقی کیوں نہیں ہوئی؟۔سچ تو یہ ہے کہ پیپلزپارٹی نے کرپشن اور لوٹ مار کے سواکوئی ترقی نہیں کی، تین کروڑ عوام پر مشتمل شہر کے عوام کی نہ سننا سندھ کے عوام کے ساتھ ظلم اور نصف آبادی کو اس کے حق سے محروم کرنا ہے۔ پیپلزپارٹی ذوالفقار شہر ضرور آباد کرے لیکن اس سے پہلے اندرون سندھ سمیت کراچی شہر کو سنوارے، پیپلزپارٹی نے کراچی اور سندھ کی ڈسپنسریوں کو وڈیروں اور جاگیرداروں کے کرپشن کے اڈے بنائے ہیں۔ انگریز کے زمانے میں سکھر اور کوٹری براج بنا تھا،آج تک سندھ حکومت نے ایک بھی پروجیکٹ نہیں بنایا۔
Comments are closed.