جماعت اسلامی پاکستان کے سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ 500 ارب کی بجلی چوری میں 743 ملازمین ملوث ہیں۔
پشاور سے جاری بیان میں مشتاق احمد خان کا کہنا تھا کہ گزشتہ 5 ماہ میں 500 ارب روپے کی بجلی چوری ہوئی۔ اس چوری میں 10 سرکاری ڈسکوز کے 743 ملازمین ملوث ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان 743 میں سے 422 اہلکاروں کا تعلق حیدرآباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (حیسکو) سے تھا۔
جماعت اسلامی کے سینیٹر نے مزید کہا کہ گزشتہ سال واپڈا ملازمین نے 8 ارب 19 کروڑ روپے کی مفت بجلی استعمال کی۔ مفت بجلی دینا ظلم اور بدانتظامی ہے جسے فوراً بند کیا جائے۔
اُن کا کہنا تھا کہ گریڈ 16 کے افسران کو 300 یونٹ جبکہ گریڈ 17 کے افسران کو 450 یونٹ مفت بجلی دی جاتی ہے۔
سینیٹر مشتاق احمد نے یہ بھی کہا کہ 18ویں گریڈ کے افسران کو 600 یونٹ اور 19 گریڈ کے افسران کو 880 یونٹ مفت بجلی دی جاتی ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ گریڈ 20 کے افسران کو 1 ہزار 110 یونٹ جبکہ گریڈ 22 کے افسران کو 1300 یونٹ مفت بجلی دی جاتی ہے۔
جماعت اسلامی کے سینیٹر نے کہا کہ ریٹائرڈ افسران کو حاضر سروس کے نصف بجلی یونٹ دیے جاتے ہیں۔
Comments are closed.