پاکستان کے عالمی شہرت یافتہ قاری صداقت علی نے کہا کہ انہیں 50 برس قبل پاکستان کے پہلے متفقہ آئین کی تقریب رونمائی میں وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو سمیت دیگر اہم شخصیات کی موجودگی میں صرف 23 سال کی عمر میں تلاوت کلام پاک کا شرف حاصل ہوا۔
رمضان المبارک میں دنیا کے سات ممالک کے دینی و تبلیغی دورے میں جاپان کے دارالحکومت ٹوکیو پہنچنے کے بعد روزنامہ جنگ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے قاری صداقت علی نے کہا کہ وہ اسے سعادت سمجھتے ہیں کہ انہیں یہ قومی اعزاز حاصل ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ ان کی زندگی کا مشن پاکستان کا مثبت امیج بحال کرنے کے ساتھ ساتھ دین اسلام کی تعلیمات سے دنیا کو روشناس کرانا ہے۔
قاری صداقت علی نے کہا کہ وہ رمضان المبارک کے دوران آئیوری کوسٹ سمیت نائیجر، اٹلی، برطانیہ، جاپان اور امریکہ سمیت سات ممالک کا دورہ کریں گے، جہاں اہم دینی تقریبات میں شرکت کریں گے۔
قاری صداقت علی جنہیں پاکستان کے تین اعلیٰ ترین سول ایوارڈز ہلال امتیاز، تمغہ امتیاز اور پرائیڈ آف پرفارمنس سے نوازا جاچکا ہے کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنی زندگی پاکستان اور دین اسلام کے لیے وقف کردی ہے۔
انہوں نے کہا وہ چاہتے ہیں کہ عالمی سطح پر پاکستان اور اسلام کا مثبت امیج بحال ہوسکے اور عالمی برادری کو پاکستان اور اسلام کے حوالے سے جو غلط فہمیاں ہیں وہ بھی دور ہوسکیں۔
قاری صداقت علی نے جاپان میں اپنے میزبان خرم ایوب کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ان کے گزشتہ دورے جاپان میں جس طرح کے بہترین انتظامات خرم ایوب نے کیے تھے وہ قابل تعریف تھے۔
امید ہے کہ اس دفعہ بھی پہلے کی طرح کے انتظامات سے وہ زیادہ سے زیادہ جاپانی اور پاکستانی شخصیات سے متعارف ہوسکیں گے اور دین اسلام کی ترویج کا مقصد حاصل کرسکیں گے۔
Comments are closed.