4 برس تک گھر میں نظر بند رہنے والے حریت رہنما میر واعظ عمر فاروق کو رہائی کے بعد پہلی بار نماز جمعہ کا خطبہ اور امامت کا موقع ملا تو آبدیدہ ہوگئے، ان کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے حریت رہنما میر واعظ عمر فاروق کو 4 سال سے زائد عرصے تک گھر میں نظربند رکھنے کے بعد رہا کر دیا۔ انہوں نے رہائی کے بعد سری نگر کی تاریخی جامع مسجد میں پہلی بار نماز جمعہ کا خطبہ دیا اور نماز کی امامت کی۔
گزشتہ روز سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں میر واعظ عمر فاروق کو نماز جمعہ کے خطبے کے دوران آبدیدہ ہوتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ اس موقع پر ہزاروں نمازی مسجد میں انہیں دیکھنے کے لئے جمع تھے اور لوگوں کی بڑی تعداد نے آزادی کے حق میں نعرے بھی لگائے۔
خطبے کے دوران انہوں نے کہا کہ میری نظر بندی اور اپنے لوگوں سے علیحدگی کا یہ دور میرے لیے میرے والد کی موت کے بعد سب سے زیادہ تکلیف دہ رہا ہے، اس دوران وہ آبدیدہ بھی ہوگئے۔
میرواعظ نے اپنے خطبے میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی ہندو قوم پرست حکومت کی طرف سے آئینی تبدیلیوں کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے کہا کہ الحمداللہ ہمارے حوصلے بلند ہیں، چاہئے ہمیں نقصان اُٹھانا پڑا ہم پھر بھی بات چیت اور امن کی وکالت کرتے ہیں‘۔
یاد رہے کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے سے قبل میر واعظ عمر فاروق کو 4 اگست 2019 کو نظر بند کر دیا تھا۔
بھارت نے ایک اور حریت رہنما یاسین ملک کو بھی دہلی کے تہاڑ جیل میں غیر قانونی طور پر محبوس کر رکھا ہے جن کی صحت سے متعلق تشویش ناک خبریں آئی تھیں۔ میر واعظ نے بھی یاسین ملک کی روز بہ روز بگڑی صحت پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔
Comments are closed.