بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

36 سالہ خدمات، پاکستان میں مقبول جاپانی سفارتکار ایسومورا سبکدوش ہوگئے

معروف سفارتکار توشیکازو ایسومورا جاپانی وزارت خارجہ میں لگ بھگ 36 سال خدمات سرانجام دینے کے بعد جمعہ کو کراچی میں قونصل جنرل جاپان کے عہدے سے ریٹائر ہوگئے۔

وہ چند دن بعد کراچی سے ٹوکیو روانہ ہوجائیں گے, کراچی میں جاپان قونصلیٹ میں اپنے دفتر میں جمعہ کو کام کے آخری دن کے آخری گھنٹے کے دوران وہ بہت افسردہ نظر آئے۔

اردو پڑھنے لکھنے اور بولنے کے دلدادہ توشیکازو ایسومورا کے سرکاری کام کے آخری گھنٹے کا وقت اس نمائندہ نے دفتر میں ان کے ساتھ گزارا۔

میں نے ان سے پوچھا بطور قونصل جنرل آج آپ کا آخری دن تھا؟ تو گویا ہوئے "ہاں اب 45 منٹ باقی رہ گئے ہیں” اور افسردہ لہجے اور مصنوعی مسکراہٹ کے ساتھ وہ سر جھکا کر اردو کی کتابوں کا خزانہ سمیٹنے لگے۔

قونصل خانے کا اسٹاف عام طور پر شام 4 بجے چھٹی کرکے چلا جاتا ہے مگر جمعہ کو ان کے ساتھ کام کرنے والے سب لوگ شام 5 بجے کے بعد تک موجود تھے۔

ساتھ چائے پی کر مزید گفتگو جاری تھی کہ انہوں نے گھڑی کی طرف دیکھا۔ میں نے اجازت چاہی تو انہوں نے کہا کہ ابھی دفتر کے اسٹاف سے الوداعی ملاقات کرنی ہے۔

توشیکازو ایسومورا 12 جولائی 1958 کو جاپان کے شہر اوساکا میں پیدا ہوئے، تعلیم مکمل کرنے کے بعد انہوں نے 1984 میں جاپان وزارت خارجہ سے وابستگی اختیار کی۔

ان کا انتخاب پاکستان کے لیے کیا گیا اسی لیے انہیں اردو سیکھنے اور رسم و رواج سمجھنے کیلئے 1985 میں پاکستان بھیجا گیا، انہوں نے 2 سال کا عرصہ لاہور میں گزارا، اورینٹل کالج لاہور سے اردو زبان کا کورس مکمل کیا، اس دور کی پنجاب یونیورسٹی کی یادیں بھی ان کے ذہن پر نقش ہیں۔

ان کی پہلی تعیناتی اسلام آباد سفارتخانے میں ہوئی، 1990 میں وہ واپس ٹوکیو چلے گئے جہاں 5 سال وزارت خارجہ میں کام کیا، 1995 میں پھر پاکستان میں تقرری ہوئی، 1998 تک اسلام آباد میں فرائض کی انجام دہی کے بعد توشیکازو ایسومورا کی وینکوور کینیڈا میں تعیناتی ہوئی، جہاں ایک سال 9 مہینے کام کرنے کے بعد انہیں 2000 میں واپس ٹوکیو تعینات کیا گیا۔

پھر سال 2003 تک اسلام آباد میں ہی تعینات رہے، اگلے 2 سال تک ٹوکیو میں وزارت خارجہ میں خدمات سر انجام دیں، سال 2005 میں انہیں افغان دارالحکومت کابل تعینات کیا گیا، جہاں سے 2007 میں تبادلہ کرکے انہیں کراچی قونصل خانے میں تعینات کیا گیا جہاں 2011 تک کام کیا۔

اس کے بعد اگلے 5 سال مئی 2016 تک اسلام آباد سفارت خانے میں قونصلر کی حیثیت سے فرائض سرانجام دیے، انہیں یکم جون 2016 کو کراچی میں قونصل جنرل جاپان تعینات کیا گیا، یہاں تقرر عام طور پر 3 سال کیلئے ہوتا ہے ماضی میں کچھ قونصل جنرلز نے مخصوص مدت سے چند ماہ زائد گزارے ہیں مگر توشیکازو ایسومورا بطور قونصل جنرل جاپان کراچی میں پونے 6 سال کا طویل ترین عرصہ گذار کر سبکدوش ہوئے ہیں۔

توشیکازو ایسومورا نے پاکستان میں اپنا تمام وقت پاکستانیوں کے دکھ درد سمیٹتے گزارا، وہ ملک کے چپے چپے سے واقف ہیں، پاکستان میں مسائل کا تذکرہ کرتے ہوئے وہ اکثر سسٹم کی خرابی کا رونا روتے رہتے ہیں، کسی بھی طرح کی محفل ہو وہ ہمیشہ اردو میں بات کرتے، جاپان کے قومی دن یا دیگر سرکاری تقاریب کے دوران وہ اردو میں تقریر کرتے رہے۔

کراچی میں گرین لائن بس سروس چلنے کے وہ سالوں تک منتظر رہے، اس منصوبے پر کام کا جائزہ لینے کے لیے وہ میرے ساتھ اکثر دیکھنے چلے جاتے۔

گرین لائن کا منصوبہ شروع ہوا تو وہ بس پر سفر کرنے کے لیے بے تاب تھے۔ سفر سے واپس آئے تو بہت خوش تھے، وہ پاکستان کے اچھے مستقبل اور پاک جاپان دوستی کو پروان چڑھتے دیکھنے کے خواہاں ہیں، وہ زندگی کا اگلا وقت ٹوکیو میں گزارنا چاہتے ہیں تاہم کہتے ہیں کہ پاکستان کی کشش انہیں گاہے بگاہے یہاں واپس لاتی رہے گی۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.