ملکہ الزبتھ دوم کا 36 سال قبل لکھا گیا خفیہ خط اس وقت آسٹریلیا کے دارالحکومت سڈنی میں ایک تہہ خانے میں محفوظ ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ اسے ملکہ کی وصیت کے مطابق مزید اگلے 63 برسوں تک کوئی کھول نہیں سکتا۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق یہ خط ملکہ برطانیہ نے خود سڈنی کے عوام کے لیے 1986 میں لکھا تھاجسے سڈنی کی ایک تاریخی عمارت کے تہہ خانے میں خفیہ طور پر محفوظ رکھا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کوئی بھی یہ نہیں جانتا کہ اس خط میں کیا لکھا گیا ہے، یہاں تک کہ ملکہ کے ذاتی عملے کو بھی یہ علم نہیں ہے کہ ملکہ سڈنی کے عوام سے کیا کہنا چاہتی تھیں کیونکہ یہ خط ایک خفیہ مقام پر شیشے سے تیار کردہ کیس میں چھپا ہوا ہے۔
اس خط کو 2085 میں ہی کھولا جائے گا اس سے قبل اسے کوئی نہیں کھول سکتا۔
ملکہ نے اپنے دستخط شدہ خفیہ خط میں سڈنی کے لارڈ میئر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’’2085 کے دوران کسی بھی مناسب دن پر کیا آپ براہ کرم اس لفافے کو کھول کر سڈنی کے شہریوں تک میرا پیغام پہنچائیں گے؟‘‘۔
ملکہ الزبتھ دوم نے سربراہ مملکت کی حیثیت سے 16 بار آسٹریلیا کا دورہ کیا تھا۔
ملکہ برطانیہ کی وفات کے موقع پر آسٹریلیوی وزیر اعظم انتھونی البانیس (Anthony Albanese) نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ ملکہ الزبتھ دوم واحد ملکہ تھیں جنہوں نے اپنے دور میں آسٹریلیا کا دورہ کیا تھا، ان کے پہلے دورہ آسٹریلیا سے ہی یہ واضح تھا کہ ان کے دل میں آسٹریلیا کے عوام کے لیے خاص مقام ہے‘‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’’اس بات کی تصدیق کے لیے ملکہ نے مزید پندرہ دورے کئے، جس نے ملک بھر کے عوام کو بہت خوش کیا‘۔
بین الاقوامی رپورٹ کے مطابق 1999 میں آسٹریلیا نے ملکہ کو سربراہ مملکت کے عہدے سے ہٹانے کے لیے ریفرنڈم بھی کروایا جس میں انہیں شکست ہوئی۔
گزشتہ جمعے کو سڈنی کے مشہور اوپیرا ہاؤس میں ملکہ الزبتھ دوم کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے چراغ روشن کیے گئے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ روز آسٹریلیا نے بادشاہ چارلس سوم کو ریاست کے نئے سربراہ کے طور پر تسلیم کیا۔
Comments are closed.