مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ 3 سال میں ہر پاکستانی کے ذمے قرض میں مزید 63 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ 39 ماہ میں پاکستان پر واجب الادا رقم 50 اعشاریہ 5 کھرب تک پہنچ چکی ہے۔
میڈیا سے گفتگو میں احسن اقبال نے کہا کہ قوم کی آنکھوں میں دھول جھونک کر حقائق کو نہیں جھٹلایا جاسکتا، عمران خان کی اعلیٰ کارکردگی میں ہر پاکستانی مزید 91 ہزار روپے کا مقروض ہوچکا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ بینک نے اپنی رپورٹ جاری کرکے وزیراعظم کو آئینہ دکھا دیا ہے، یہ وہ شخصیت ہیں جو ہر پاکستانی کو یاد دلاتے تھے آپ پر کتنا قرضہ ہے۔
احسن اقبال نے یہ بھی کہا کہ وہ لیڈر کہاں گیا جو کہتا تھا ان قرضوں سے بھوکا بچہ کیسے کھانا کھائے گا۔
انہوں نے کہا کہ وزیر خزانہ نے تسلیم کیا کہ وقت پر ایل این جی کا سودا نہیں کیا گیا، پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کا اثر بجلی اور گیس پر بھی پڑے گا۔
ن لیگی رہنما نےکہا کہ عمران خان کی حکومت نے 16 ہزار ارب روپے صرف خسارے میں جھونک دیے، یہ نالائقی پر پردہ ڈالنے کے لیے پاکستان کو برائے فروخت بنانے میں لگے ہوئے ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ حکومت ایسا پیکیج لارہی ہے کہ گورنر اسٹیٹ بینک آئی ایم ایف کے سوا کسی کو جواب دہ نہ ہوگا۔
احسن اقبال نے کہا کہ جون 2018 میں ہر پاکستانی کے ذمے 1 لاکھ 44 ہزار روپے کا قرض تھا، ہم اپنے دور کے 5 سال میں لیے گئے قرض کے جواب دہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان رسیدیں مانگتے ہیں پہلے آپ فارن فنڈنگ کیس کی رسیدیں دیں، 10سال سے پی ٹی آئی سے فارن فنڈنگ کاحساب مانگاجا رہا ہے، جو نہیں دیا گیا۔
Comments are closed.