گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہا ہے کہ 2027 تک ملکی معیشت کو سود سے پاک کرنا ہے۔
اسلام آباد میں بین الاقومی اسلامک بینکنگ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جمیل احمد نے کہا کہ اسلامک بینکنگ مارکیٹ گزشتہ 10سالوں سے 24 فیصد سے ترقی کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بینکنگ سیکٹر میں اسلامک بینکنگ کا حصہ 20 فیصد تک پہنچ چکا ہے، اسٹیٹ بینک اور ایس ای سی پی اسلامک فنانس سیکٹر کے فروغ کے لیے اصلاحات کر رہے ہیں۔
جمیل احمد کا کہنا ہے کہ پاکستان کے کارپوریٹ بینکنگ سیکٹر کا سائز بہت کم ہے، اسکوک کو فروغ دے کر اسلامی مارکیٹ کو مزید فروغ دیا جا سکتا ہے۔
گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ اسکوک کے ذریعے حکومت کی مالیاتی ضروریات کو بھی پورا کیا جا سکتا ہے، کیپیٹل مارکیٹ کے ذریعے شریعہ کمپلائنٹ فنڈنگ کے اجرا سے حکومت کے فنڈز کی ضرورت پوری کی جا سکتی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ پبلک، پرائیویٹ اور دیگر ماہرین کو اکٹھا بٹھانا اچھا اقدام ہے، اسکوک کا والیم 2.8 ٹریلین روپے تک ہے، اسلامک کیپیٹل مارکیٹ کا حجم 3 ٹریلین ڈالرز تک پہنچ چکا ہے۔
اسٹیٹ بینک کے گورنر نے یہ بھی کہا کہ پاکستان نے 2.8 ٹریلین روپے کے اسلامک اسکوک بانڈز کا اجرا کر رکھا ہے، حکومتی قرض کو اسلامک اسکوک میں تبدیل کرنے کے لیے اسٹیٹ بینک میں کمیٹی قائم کی ہے، کیپیٹل مارکیٹ سے شریعہ کمپلائنس کے ذریعے فنڈنگ پر بات چیت جاری ہے۔
Comments are closed.