ماہرینِ صحت کا کہنا ہے کہ 2025ء سے قبل دنیا کی سب سے بڑی آبادی والے ملک چین کی آبادی میں کمی آنا شروع ہو جائے گی۔
چینی اخبار گلوبل ٹائمز کی رپورٹ میں ایک ماہرِ صحت کا حوالہ دیتے ہوئے یہ امکان ظاہر کیا گیا ہے کہ چین کی آبادی 2025ء سے پہلے ہی کم ہونا شروع ہو جائے گی۔
رپورٹ کے مطابق چین کے وسطی صوبے ہنان میں تقریباً 60 سال میں پہلی بار پیدائش کی تعداد 5 لاکھ سے نیچے آئی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صرف چین کے جنوبی گوانگ ڈونگ صوبے میں 10 لاکھ سے زیادہ بچے پیدا ہوئے ہیں۔
چین قدرتی طور پر آبادی میں تیزی سے آنے والی کمی کو روکنے کے لیے جدوجہد کر رہا ہے کیونکہ بہت سے نوجوان بڑھتی ہوئی مہنگائی اور کام کے دباؤ جیسے عوامل کی وجہ سے بچے پیدا نہ کرنے کا انتخاب کرتے ہیں۔
رپورٹ میں چین کے نیشنل ہیلتھ کمیشن میں آبادی اور خاندانی امور کے سربراہ یانگ وینزوانگ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ چین کی آبادی 2025ء تک کم ہونے کا امکان ہے۔
چین میں خواتین کو 3 بچے پیدا کرنے کی اجازت دینے کے لیے گزشتہ سال چین کے قوانین میں تبدیلی سے کوئی فائدہ نہیں ہوا، کیونکہ بہت سی چینی خواتین کا کہنا ہے کہ تبدیلی دیر سے آتی ہے اور ان کے پاس ملازمت کی حفاظت اور صنفی مساوات ناکافی ہے۔
اس کے علاوہ اتوار کے روز جاری ہونے والے پیدائشی اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 2021ء میں چین کے کئی صوبوں میں شرحِ پیدائش پچھلی کئی دہائیوں کے مقابلے میں کم رہی۔
Comments are closed.