سال 2022 میں جہاں دنیا بھر کی معیشت شدید متاثر ہوئی ہے وہیں اب تک کی سب سے زیادہ مستحکم سمجھی جانے والی کرنسیز اتار چڑھاؤ کا شکار رہی۔
رواں سال دنیا بھر میں بیشتر معاشی تبدیلیاں رونما ہوئیں جنہوں نے ترقی پذیر ممالک کو شدید متاثر کیا۔ کئی ممالک میں افراط زر نئی بلندیوں پر پہنچ گیا۔
ایک جانب توانائی کی قیمتیں تو دوسری جانب بے روزگاری تیزی سے بڑھ رہی ہے۔
غیر ملکی معاشی خبر رساں ادارے البوابہ (Al Bawaba) نے سال 2022 کے دوران 10 سب سے زیادہ نقصان اٹھانے والی کرنسی کی فہرست جاری کی ہے جس کے مطابق یوکرینی ہرفنیہ سب سے زیادہ گراوٹ کا شکار رہا۔
1۔ یوکے پاؤنڈ
ماہرین کے مطابق اس وقت برطانیہ مغربی یورپ میں مہنگائی کی بلند ترین شرح سے دوچار ہے۔ گزشتہ چھ ماہ کے دوران برطانوی پاؤنڈ میں 13.22 فیصد کی کمی کے بعد، امریکی ڈالر کے مقابلے میں اس کی قدر ستمبر 2020 کے بعد سب سے کم ہو گئی ہے۔
2۔ بھارتی روپیہ
دیگر مملک کی طرح بھارت کو بھی عالمی مالیاتی بحران کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ گزشتہ چھ ماہ کے دوران بھارتی روپیے میں 6.58 فیصد کی کمی آئی جس کے بعد اس کی قیمت 79.97 فی امریکی ڈالر ہوگئی۔
3۔ چینی یوآن
چینی معیشت کو معمول کے اتار چڑھاؤ کے باوجود مشکل وقت کا سامنا کرنا پڑا خاص طور سے عالمی وباء کورونا وائرس کے دوران طویل لاک ڈاؤن کے باعث اور پھر امریکی حکام کی جانب سے تائیوان کے حالیہ دوروں نے بھی چینی یوآن کو متاثر کیا ہے۔ گزشتہ چھ مہینوں میں یوآن کرنسی میں 8.09 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔
4۔ یورو
یورو نے حالیہ مہینوں میں پہلی بار یورو 12.19 فیصد گراوٹ کا شکار ہوکر تاریخ رقم کردی۔ اب یورو امریکی ڈالر کے مقابلے میں برابری پر آ گیا ہے۔
5۔ لبنانی لیرا
لبنانی لیرا میں 2019 میں شدید کمی دیکھنے میں آئی۔ یہ 1519 فی امریکی ڈالر کے برابر ہوگیا ہے اور اس کی قدر میں 90 فیصد سے زیادہ کی کمی واقع ہوئی ہے۔
6۔ مصری پاؤنڈ
یوکرین کی جنگ سے مصری پاؤنڈ بہت متاثر ہوا تھا۔ اس کی قدر میں 14 فیصد کمی ہوئی اور اب یہ تقریباً 19.19 فی امریکی ڈالر کے برابر ہوگیا ہے۔
7۔ ایرانی ریال
عالمی بحران اور امریکی پابندیوں کے باعث ایرانی ریال اپنی بدترین سطح پر گر کر 42350.00 فی امریکی ڈالر تک پہنچ گیا ہے۔
8۔ ترک لیرا
ٹرکش لیرا گزشتہ چھ مہینوں کے دوران تجارت میں تقریباً 23.75 فیصد کم ہوا ہے۔ اس وقت یہ 18.16 فی امریکی ڈالر کے برابر ہے۔
9۔ جاپانی ین
عالمی وباء کورونا وائر کے باعث متاثر ہونے والا جاپانی ین اب یوکرین میں جاری جنگ کی وجہ سے ہونے والی افراط زر سے دوچار ہے۔ جاپانی ین کی قیمت میں 16.38 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔
10۔ یوکرینی ہُرفنیہ
یہ کہنے کی ضرورت نہیں ہے کہ 2022 کی سب سے زیادہ بدترین کرنسی یوکرینی ہُرفنیہ ہے جو ملک میں جاری جنگ کے باعث شدید متاثر ہورہی ہے۔ یہ 20.48 فیصد کمی کے ساتھ اب تک کی کم ترین سطح پر آگیا ہے۔
Comments are closed.