جمعرات 24؍ربیع الثانی 1445ھ9؍نومبر 2023ء

2018 میں پنجاب سے 5 سیٹیں حاصل کرنے والی پی پی کی سیاسی پوزیشن کیا ہے؟

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے 2018 کے انتخابات میں پنجاب سے قومی اسمبلی کی 5 نشستیں حاصل کی تھیں، ان میں سے 4 سیٹیں جنوبی پنجاب سے جیتی تھیں۔

الیکشن 2024 میں بھی یہی اہم امیدوار ایک بار پھر میدان میں ہیں جبکہ بلاول بھٹو نے این اے 127 لاہور سے نئی اینٹری لی ہے، پیپلز پارٹی نے لاہور کے تمام حلقوں میں اپنے امیدوار کھڑے کر دیے ہیں۔

پاکستان پیپلز پارٹی نے 2018 کے الیکشن میں قومی اسمبلی کی 5 سیٹیں اور ضمنی انتخابات میں ملتان سے  موسیٰ گیلانی کی مزید ایک سیٹ جیتی تھی جبکہ پنجاب اسمبلی میں خواتین کی مخصوص نشست سمیت اس کی 7 سیٹیں تھیں۔ 

انتخابات 2024 میں پیپلز پارٹی نے پنجاب میں قدم جمانے کی کوششیں شروع کردی ہیں۔ اس بار بلاول بھٹو لاہور سے میدان میں اتر رہے ہیں۔

یوسف رضا گیلانی کے تین بیٹے، جہانگیر ترین اور شاہ محمود قریشی کے بیٹا اور بیٹی بھی قسمت آزمائیں گے۔

لاہور کے صدر اسلم گل ان کے کورنگ امیدوار ہیں۔ پنجاب کے دوسرے علاقوں کی نسبت پیپلز پارٹی جنوبی پنجاب میں چند سیٹوں پر مضبوط ہے، رحیم یار خان سے سابق گورنر مخدوم احمد محمود کے دونوں بیٹے ایم این اے بنے تھے، اس بار پھر امیدوار ہیں جبکہ مظفر گڑھ سے بھی میر ارشاد اور افتخار احمد جیتے تھے جو اب دوبارہ الیکشن میں ہیں۔

 ملتان سے گیلانی خاندان، یوسف رضا گیلانی، ان کے دونوں بیٹے موسیٰ گیلانی اور عبدالقادر گیلانی میدان میں ہیں، گوجر خان سے اسپیکر راجہ پرویز اشرف امیدوار ہیں اور لالہ موسیٰ سے قمر زمان کائرہ ہیں، سرگودھا سے ندیم افضل چن ہیں۔

لاہور کے تمام حلقوں میں پیپلز پارٹی نے امیدوار کھڑے کیے ہیں، جن کو ٹکٹ دیے جانے کا امکان ہے، ان میں این اے 117 سے آصف ہاشمی، این اے 119 سے میاں رحمان چن، این اے 121 سے اقبال احمد خان، این اے 122 سے چوہدری عدنان گورسی، این اے 123 سے رانا محمد ضیاالحق، این اے 124 سے فہیم جمیل ٹھاکر، این اے 125 سے جمیل منج، این اے 128 سے عدیل غلام محی الدین، این اے 129 سے اورنگ زیب برکی کو ٹکٹ دیے جانے کا امکان ہے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.