سابق وفاقی سیکرٹری یونس ڈھاگا نے کہا ہے کہ گزشتہ 13 سالوں میں کراچی کو 663 ارب روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑا۔
ایک بیان میں یونس ڈھاگا نے کہا کہ 2009 کے این ایف سی ایوارڈ کے بعد صوبے امیر ترین بن گئے، سندھ کے محصولات میں 815 فیصد اضافہ ہوا، لیکن صوبائی بجٹ میں کراچی کا حصہ کم ہوگیا۔
یونس ڈھاگا نے کہا کہ 2009 میں کراچی کا حصہ 37 ارب روپے تھا،2021 کے بجٹ میں کراچی کا حصہ محض 3 فیصد یعنی 38 ارب روپے رہا، 2009 سے اب تک یعنی 13 برس میں کراچی کو 87 فیصد یعنی 663 ارب روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑا۔
انہوں نے حالیہ بارش سے تباہ حال کراچی کی تصویر شیئر کی اور کہا کہ تمام تر دعوؤں اور وعدوں کے باوجود 2022 میں بھی کراچی فنڈ ماسٹرز کی کالونی بنی ہوئی ہے اور خبروں کا حصہ ہے۔
یونس ڈھاگا نے یہ بھی کہا کہ کراچی وفاقی محصولات کا 56 فیصد اور سندھ کے محصولات کا 96 فیصد دیتا ہے، شہر کراچی نے سیلز ٹیکس کی مد میں صوبہ پنجاب کے برابر حصہ دیا ہے۔
Comments are closed.