لاہور ہائی کورٹ نے 1947ء سے اب تک توشہ خانے سے لیے گئے تحائف کی تفصیلات فراہم کرنے کی درخواست پر تفصیلی جواب طلب کر لیا۔
لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس عاصم حفیظ نے مقامی وکیل کی درخواست پر سماعت کی۔
سیکشن آفیسر توشہ خانہ ندا رحمٰن نے عدالت کو بتایا کہ کمیٹی بنا دی ہے جو دیکھ رہی ہے کہ کون سی تفصیلات فراہم کر سکتے ہیں۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ اگر توشہ خانے کی تفصیلات نہیں دے سکتے تو اس کی وجوہات بتائی جائیں۔
لاہور ہائی کورٹ نے سوال کیا کہ جب کچھ چیزیں پبلک ہو گئی ہیں تو باقی کیوں چھپائی جا رہی ہیں؟
عدالتِ عالیہ نے 19 جنوری کو توشہ خانے سے تفصیلی جواب طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔
Comments are closed.