بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

17 نومبر تاریخ کا سیاہ ترین دن تھا: مولانا فضل الرحمٰن

جمعیت علمائے اسلام ف اور پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا ہے کہ 17 نومبر پاکستان کی تاریخ کا سیاہ ترین دن تھا، جب پارلیمنٹ نے 51 قانون 1 گھنٹے میں پاس کیئے۔

کوئٹہ میں علماء کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ آج د نیا بھر میں تبدیلیاں آ رہی ہیں، پاکستان بھی ان تبدیلیوں کی زد میں ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ پاکستان عالمی کشمکش کی آماجگاہ بنا ہوا ہے، پاکستان کو امریکی غلامی سے نکل کر اپنا مفاد دیکھنا ہو گا، چین پاکستان کا بہترین دوست ہے، ہمیں ایک دوسرے کے مفاد کو تحفظ فراہم کرنا ہو گا۔

مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ چین نے جب نئے معاشی وژن کا آغاز کیا تو سب سے پہلے ہمیں شامل کیا، ہم نے چین کو اورمچی کو فری اکنامک زون قرار دینے کی تجویز دی، جسے چین نے قبول کیا۔

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) اور جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن سے گفتگو کے دوران کہا ہے کہ آپ بزرگ سیاست دان ہیں، 3 نسلوں سے ہمارا رشتہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ چین نے پاکستان میں سرمایہ کاری اور سی پیک کا منصوبہ دیا، چین کے اقتصادی وژن کو روکنے کیلئے عمران خان کو استعمال کیا گیا، 126 دن کا دھرنا دیا گیا، دھرنے کے باعث چینی صدر کو پاکستان کا دورہ ملتوی کرنا پڑا۔

سربراہ پی ڈی ایم نے کہا کہ میڈیم لیول کا کاروبار ریاست اور عوام کے درمیان ہوتا ہے، میگا پروجیکٹس میں باہر کی کمپنیوں سے مدد لینا اور سرمایہ کاری کی ضرورت ہوتی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ حکمرانوں کو یہ بھی پتہ نہیں کہ میگا پروجیکٹس میں باہر کی سرمایہ کاری کی ضرورت ہوتی ہے، یہ کہتے ہیں کہ ہم ملکی معیشت انڈے اور کٹے بیچ کر بہتر کریں گے۔

مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ سی پیک کے تحت ژوب سے کوئٹہ شاہراہ بننی تھی، ژوب میں نوازشریف نے اس کا سنگِ بنیاد رکھا، عمران خان نے بھی ژوب کوئٹہ شاہراہ کا کوئٹہ سے سنگِ بنیاد رکھا، یہ تبدیلی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں سوچنا ہوگا کہ خرابی کی جڑ کیا ہے، غیر جمہوری قوتوں سے ہمیں اقتدار نہیں چاہیئے، نظام میں جبر کو ہم تسلیم نہیں کرتے، جبکہ کوئی اقتدار کا بھوکا ہوتا ہے، بہت چھوٹی قیمت پر آمادہ ہو جاتا ہے۔

جے یو آئی کے سربراہ نے کہا کہ جعلی حکومت اور جعلی اکثریت کیا ہمیں انتخابی اصلاحات دے گی، جبر کے ذریعے کل پارلیمنٹ میں ہونے والی قانون سازی کو تسلیم نہیں کرتے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم پی ڈی ایم کا حصہ ہیں اور ہمیں آگے بڑھنا ہے، ہمیں نئی صورتِ حال پر سوچنا ہے کہ ہمارا مستقبل کیا ہے اور کہاں کھڑے ہیں۔

جمعیت علمائے اسلام ف اور پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کا یہ بھی کہنا ہے کہ یہ ملک ہمارا ہے اور ہماری مرضی اور آئین کے مطابق چلے گا۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.