سعودی عرب کی تیل کمپنی ‘آرامکو’ دنیا کی تاریخ کی سب سے زیادہ منافع بخش کمپنی بن گئی۔
فارچیون میگزین کی رپورٹ کے مطابق آرامکو کی مالیت دو کھرب ڈالر لگائی گئی ہے جبکہ پچھلے برس اس کا منافع 159 ارب ڈالر رہا۔ اس منافع کے ساتھ آرامکو دنیا کی سب سے بڑی نفع بخش کمپنی بن گئی ہے۔
سعودی عرب میں 267 ارب بیرل تیل کے ذخائر جبکہ 8.5 کھرب مکعب میٹر قدری گیس کے ذخائر موجود ہیں۔
عرب ریاست روزانہ ایک کروڑ بیرل تیل فروخت کرتی ہے جو دنیا کے استعمال کا 10 فیصد ہے۔
آرامکو کو ایک بیرل تیل تیار کرنے میں 8 ڈالر کی لاگت آتی ہے جبکہ یہی لاگت امریکا میں 53 ڈالر ہے۔
اضافی تیل کو اسٹور کرنے کی صلاحیت کی وجہ سے سعودی عرب تیل برآمدات میں کمی یا اضافے اور تیل کی عالمی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کا اختیار رکھتا ہے۔
حکومت نے آرامکو کو 2027 تک تیل کی پیداوار 1 کروڑ 30 لاکھ بیرل یومیہ تک لے جانے کی ہدایت کی ہے۔
سعودی عرب کی معیشت:
سال 2022 میں سعودی عرب کی شرح ترقی 8.7 فیصد تھی جو دنیا کی 20 بڑی معیشتوں میں شمار کیے جانے والے ممالک میں سب سے زیادہ ہے۔ یہ تیز رفتار شرح ترقی کاروبار کیلئے بہترین مواقع فراہم کرتی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ آرامکو کے وسیع منافع کو دیکھتے ہوئے سعودی عرب کے پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کے ذریعے کھیلوں میں سرمایہ کاری کی جا رہی ہے۔
اس کی مثال کئی یورپی فٹبالرز کو 9 ہندسوں پر مشتمل معاوضے کی پیشکشیں ہیں جبکہ عالمی ٹینس تنظیموں کے ساتھ سعودی عرب میں بڑے ٹورنامنٹس کے انعقاد کیلئے بھی بات چیت جاری ہے۔
حال ہی میں منعقدہ پیرس کانفرنس میں سعودی نائب وزیر سرمایہ کاری بدر البدر نے تخمینہ لگایا کہ سعودی عرب 2030 تک 3.2 کھرب ڈالر کی سرمایہ کاری کا ارادہ رکھتا ہے۔
انہوں نے فارچیون میگزین سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مفادات کا بہاؤ دو طرفہ ہے، مغربی کاروبار بھی سعودی عرب کی ترقی کرتی معیشت سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں۔
Comments are closed.