کراچی میں 14 اگست کو مواچھ گوٹھ میں دستی بم حملہ پیسے دے کر کروائے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
ملک میں دہشتگردی بھی آوٹ سورس ہونے لگی ہے، کراچی کے مواچھ گوٹھ کے قریب گزشتہ سال یوم آزادی پر دستی بم حملہ رقم دے کرکروائے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
حکام نے جیونیوز کو بتایا کہ کالعدم قوم پرست جماعت نے یوم آزادی سبوتاژ کرنے کے لیے دستی بم حملہ کروایا،حملہ کروانے کےلیے دو سے تین لاکھ روپے ادا کیے گئے اور حملے کی ذمےداری جان بوجھ کر قبول نہیں کی گئی تھی۔
ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں دہشتگردی بھی آوٹ سورس کردی گئی ہے اور رقم دے کر حملہ کروائے کا انکشاف ہوا ہے، جس کی جیونیوز کو تصدیق سینئر سیکیورٹی اورپولیس حکام نے کردی ہے۔
حکام کے مطابق گزشتہ سال یوم آزادی پرشادی کی تقریب سےواپس آنے والے منی ٹرک پر دستی بم حملہ رقم دے کر کروایاگیا، حملہ دہشتگردی کی واردات تھی جس کا مقصد خوف پھیلانا تھا، حکام کے مطابق کالعدم قوم پرست جماعت نے یوم آزادی سبوتاژ کرنے کےلیےحملہ کروایا، حملہ کروانے کےلیے دو سے تین لاکھ روپے ادا کیے گئےاور ممکنہ طور پر لیاری گینگ وار یا سیاسی جماعت کے کارکن اس میں استعمال کیےگئے۔
حکام نے مزید بتایا کہ حملے کی ذمےداری جان بوجھ کر قبول نہیں کی گئی جس کی اہم وجہ تھی اور وہ یہ کہ کالعدم قوم پرست جماعت کی قیادت افغانستان میں موجود ہے اور ذمےداری قبول کی صورت میں افغانستان میں ان کے وہاں قیام میں مشکلات ہوسکتی تھی کیونکہ نشانہ بننے والے تمام پختون تھے۔
حکام نے یہ قبول کیا کہ تمام تر معلومات کے باوجود حملہ کرنے والے ملزمان تاحال گرفتار نہیں کیے جاسکے ہیں، گزشتہ سال 14اگست پر ہونے والے حملے میں خواتین اور بچوں سمیت 13افراد جاں بحق جبکہ 8 زخمی ہوئے تھے۔
Comments are closed.