اِلینوائے: سائنس دانوں نے مشتری جیسے چار ایگزو پلینٹس کی ایک نئی ویڈیو جاری کی ہے جو اپنے مرکزی ستارے کے گرد گردش کر رہے ہیں۔ سائنس دانوں نے ویڈیو بنانے کے لیے 12 سال سے زائد کا عرصے تک مشاہدے اکٹھے کیے ہیں۔
نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی کے آسٹروفزسسٹ جیسن وینگ نے ایک بیان میں کہا کہ اس نئی ویڈیو کو جاری کرنے کا مقصد بڑے بڑے ایگزو پلینٹس (نظامِ شمسی سے باہر موجود سیارے) کے طویل مداروں کو وسیع پیمانے پر قابلِ فہم بنانا ہے۔
جیسن وینگ کا کہنا تھا کہ اس ویڈیو میں سیاروں کو انسان کے وقت کے مطابق حرکت کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ حقیقت میں اس ستارے HR8799 کے قریب ترین سیارے کو ایک چکر مکمل کرنے میں 45 سال کا عرصہ لگتا ہے جبکہ سب سے دور موجود سیارہ ایک چکر 500 سال میں مکمل کرتا ہے۔
HR8799 ہمارے سورج کی نسبت 1.5 گُنا بڑا ہے اور زمین سے اندازاً 133 نوری سال کے فاصلے پر پیگاسس جھرمٹ میں موجود ہے۔
یہ ستارہ اگرچہ ہمارے سورج سے معمولی سا بڑا ہے لیکن اس سے اندازاً پانچ گُنا زیادہ روشن ہے۔ جبکہ 4.5 ارب سال پُرانے سورج کے مقابلے میں اس ستارے کی عمر صرف 30 کروڑ سال ہے۔
HR8799 وہ پہلا ستاروی نظام تھا جس کے سیاروں کو سائنس دانوں نے براہ راست عکس بند کیا گیا تھا اور اس کا اعلان نومبر 2008 میں کیا گیا تھا۔
جیسن وینگ اور ان کے ساتھیوں نے سات سالوں کے مشاہدوں کی مدد سے ایک ٹائم لیپس ویڈیو بنائی۔ نئی جاری ہونے والی ویڈیو 12 سال کے مشاہدات پر مشتمل ایک اپ ڈیٹ ورژن ہے۔
Comments are closed.