گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر نے کہا ہے کہ وہ واضح طور پر کہہ رہے ہیں کہ ملک میں سوا 13 فیصد شرحِ سود والی صورتِ حال نہیں دیکھ رہے۔
پروگرام آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پچھلی بار جب شرحِ سود 13 فیصد کی گئی تھی، وہ وقت بحران کا تھا، جس سے نکلنے کے لیے انتہائی اقدامات کی ضرورت تھی۔
انہوں نے کہا کہ اس دفعہ بروقت اقدامات کی وجہ سے ہم وہ صورتحال نہیں دیکھ رہے۔
رضا باقر کا کہنا تھا کہ جب پالیسی ریٹ بڑھتا ہےتو بینک میں رقم ڈپازٹ کرانے والوں کو فائدہ ہوتا ہے۔
واضح رہے کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے گزشتہ روز نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے شرح سود میں 1 فیصد اضافہ کیا تھا۔
ایس بی پی اعلامیے کے مطابق شرح سود میں 100 بیسز پوائنٹس کا اضافہ کیا گیا ہے، جس کے بعد شرح سود 8 اعشاریہ 75 سے بڑھ کر 9 اعشاریہ 75 فیصد ہوگئی ہے۔
Comments are closed.