آنکھوں میں شہرت کا خواب اور لبوں پر مسکان سجائے کمسن فلسطینی یوٹیوبر ’عونی الدوس‘ بھی اسرائیلی بمباری میں شہید ہوگئے۔
اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والے 12 سالہ عونی الدوس کی شہادت کی اطلاع فلسطینی رضاکاروں نے سوشل میڈیا پر دی۔
عونی الدوس نے غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے آغاز سے کچھ عرصہ قبل یوٹیوب پر اپنا چینل بنایا جہاں وہ گیمنگ کی ویڈیوز اپ لوڈ کرتے تھے اور ان کی خواہش تھی کہ وہ ایک مشہور آدمی بنیں۔
کمسن یوٹیوبر کے یوٹیوب چینل پر 31 ہزار سے زائد سبسکرائبرز ہیں جن کی صرف 11 ویڈیوز شیئر کی گئی ہیں۔
عونی الدوس کا خواب تھا کہ ان کے ایک لاکھ سے زیادہ فالوورز ہو جائیں لیکن وہ غزہ پر تازہ ترین اسرائیلی حملوں میں شہید ہو گئے۔
واضح رہے کہ غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق غزہ میں اسرائیلی حملوں کے نتجیے میں اب تک مرنے والوں کی تعداد 3500 سے زائد ہو گئی ہے جن میں زیادہ تر بچے اور خواتین ہیں۔
عونی کے ایک قریبی دوست مصعب دلول نے اپنے فیس بک پیج پر سورۃ الفجر کی آیت نمبر 27 کا حوالہ دیتے ہوئے اس کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ’’خدا کے نام سے جو بڑا مہربان، نہایت رحم کرنے والا ہے، اے اطمینان والی روح، اپنے رب کی طرف لوٹ جا۔ راضی اور راضی ہو، تو میرے بندوں میں داخل ہو جا اور میری جنت میں داخل ہو جا‘‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ شریف نوجوان، میرا پیارا بھائی اور دوست، شہید، اللہ تعالی کی رحمت اور بخشش میں اس وقت انتقال کر گیا جب اس کے گھر کو الاقصیٰ کی جنگ میں نشانہ بنایا گیا تھا۔
انہوں نے شہید عونی الدوس کی ایک ویڈیو شیئر کی جس میں اسکول میں فلسطین کے بارے میں تقریر کرتے ہوئے کہہ رہا ہے کہ ’’دشمنوں کو صرف مسجد الاقصی کیوں نظر آتی ہے؟ دشمنوں کو صرف میری سرزمین کیوں نظر آتی ہے؟‘‘
غزہ میں شہریوں پر جاری اسرائیلی بمباری میں شہید عونی کی ہلاکت کی خبر سے سوشل میڈیا سائٹس بھی گونج رہی ہیں۔
Comments are closed.