پاکستان کی نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی نے گزشتہ روز غزہ کے الاہلی اسپتال پر ہونے والی بمباری کی مذمت کی تو معروف پاکستانی مصنفہ فاطمہ بھٹو نے اس پر ردِ عمل ظاہر کرتے ہوئے ان سے کہا ہے کہ اسے ’نسل کُشی‘ کہیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز غزہ کے الاہلی اسپتال پر اسرائیلی طیاروں نے بمباری کی ہے جس کے نتیجے میں 500 سے زائد فلسطینی شہید ہو گئے۔
پاکستان کی نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی نے اس حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
ملالہ نے اسرائیلی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ غزہ میں انسانی امداد کی اجازت دے اور جنگ بندی کا مطالبہ کرنے کے ساتھ انہوں نے فلسطینیوں کی امداد کے لیے 300 ہزار ڈالرز عطیہ کرنے کا اعلان بھی کیا ہے اور دیگر لوگوں سے بھی درخواست کی ہے کہ وہ بھی اس مشکل وقت میں سامنے آئیں اور فلسطینیوں کی ہر ممکن حد تک مدد کریں۔
معروف پاکستانی مصنفہ فاطمہ بھٹو نے ملالہ یوسف زئی کی جانب سے سامنے آنے والے اس مذمتی بیان پر اپنے ردِ عمل کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ اسے وہی کہا جائے جو یہ ہے یعنی (فلسطینیوں کی) نسل کُشی۔
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ اسرائیل کو نسل پرست ریاست کہا جائے۔
واضح رہے کہ غزہ کے الاہلی اسپتال پر اسرائیلی طیاروں نے بمباری کی ہے جس کے نتیجے میں 500 سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے ہیں، بمباری سے اسپتال کی عمارت مکمل طور پر تباہ ہوگئی ہے۔
فلسطینی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی طیاروں نے وسطی غزہ میں موجود اسپتال کو نشانہ بنایا جس میں 600 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
فلسطینی حکام کے مطابق غزہ میں 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی جارحیت میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 3 ہزار 500 سے تجاوز کر گئی ہے۔
فسلطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی حملوں سے 12 ہزار 500 افراد زخمی ہوئے ہیں، شہید ہونے والوں میں 1000 سے زائد بچے اور ہزار سے زائد خواتین شامل ہیں۔
Comments are closed.